Book Name:Aashiqon ka Hajj
ایک سبز عمامے والے اسلامی بھائی کو چوک دَرْس دیتا دیکھ کر میں قریب جا کھڑا ہوا، جو کچھ سُنا وہ مجھے بَہُت اچّھا لگا۔ میں نے کتاب پر نظر ڈالی تو اس پر فیضانِ سُنَّت لکھا تھا۔درس دینے والے اسلامی بھائی نے مجھ سے بڑی مَحَبَّت کے ساتھ مُلاقات کی اور اِنْفِرادی کوشِش کرتے ہوئے مجھے مَدَنی قافِلے میں سفرکی دعوت پیش کی، فیضانِ سُنَّت کے درس نے میرے اَنْدر ہلچل مَچا رکھی تھی، میں نے حامی بھر لی اور عاشقانِ رسول کے ہمراہ تین(3) دن کیلئے دعوتِ اسلامی کے سُنَّتوں کی تَربِیَت کے مَدَنی قافلے میں سفر کرتے ہوئے ’’جنک پُور‘‘پہنچا اور مزیدتین(3)دن کیلئے راہ ِخدا عَزَّ وَجَلَّمیں ’’جگن ناتھ پُور‘‘جانے والے مَدَنی قافِلے کے ساتھ سُنَّتوں بھرے سَفر کی سَعادَت حاصِل کی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ چوک درس اور مَدَنی قافِلے میں سفر کی سعادت حاصِل کرنے کی بَرَکت سے میرے دل میں مَدَنی اِنْقِلاب برپا ہوگیا، میں نے سابِقہ گُناہوں سے توبہ کر لی اور داڑھی شریف سجانے کی بھی نِیَّت کرلی۔ دُعا فرمایئے کہ رَبُّ الْعزّت عَزَّ وَجَلَّمجھے اِسْتِقامت عنایت فرمائے۔ میرے گھر والے مجھ میں آنے والے اِس مَدَنی اِنْقِلاب سے بے اِنْتہا خُوش ہیں۔والِدہ محترمہ دعوتِ اسلامی کیلئے خُوب دُعائیں کرتی ہیں۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّمجھ سمیت میرے گھر والوں نے سلسلۂ عالیہ قادِریہ رَضَویہ میں داخِل ہو کر سرکارِ بغداد حُضُورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی غُلامی کا پٹّا اپنے گلے میں ڈال لیا ہے۔(غیبت کی تباہ کاریاں،ص۳۲۱ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اورآداب بیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )