Book Name:Aashiqon ka Hajj
کی سی صُورت بنا کر وہ اس دربارِگوہر بار میں حاضر ہوتےاور حدیثِ پاک میں بھی یہی ترغیب دِلائی گئی ہے کہ حاجی کو پَراگندہ سَر،میلا کُچیلا ہوکر حاضر ہونا چاہیے، جبکہ افسوس! کہ ہم نے اپنے اَسْلاف کے طریقے کو چھوڑکر نِہایت عُمدہ و نفیس سُوٹ پہن کر اس مُقدَّس سفر کو بھی دُنیا کے باقی سفروں کی طرح پکنک کاذَریعہ سمجھ رکھا ہے، ہمارے بُزرگانِ دین تو اس اَدا سے عازمِ سفرِ ہوتے کہ جو ان کے ساتھ چلتا وہ بھی ان کے رنگ میں ڈَھلتا چلا جاتا ،رونا دھونا اور یادِ خدا میں مدہوش رہنا اس کا بھی معمول بن جاتا۔ کاش! کہ ہمیں بھی ایسی ہی رِقَّتِ قلبی کے ساتھ اس پاک بارگاہ میں حاضری کی سعادت نصیب ہوجائے۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مجْلسِ رابطہ بالعلماء والمشائخ:
شیخِ طریقت، اَمِیْرِ اَہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی، حضرتِ علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محمد اِلیاس عطّار قادِری رَضَوی ضِیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی سُنّی عُلَما و مَشائخ سے مَحَبَّت کے نتیجے میں تبلیغِ قرآن و سُنَّت کی عالمگیرغیر سیاسی تحریک دعوت ِاسلامی نے ایک شُعْبہ بنام’’مجلس رابطہ بِالْعلماء والمشائخ‘‘بھی قائم کیا ہے۔تاکہ اس کے ذریعے سُنّی عُلمائے کرام و مَشائخِ عِظّام (ائمہ مساجد، خطبا، مُدرسین) کو تبلیغِ قرآن و سُنَّت کی عالمگیرغیر سیاسی تحریک دعوت ِاسلامی کی دِینی خِدمات سے آگاہ کیاجائے، ان سے تعلُّقات اُستُوار کرکے انہیں دعوت ِاسلامی کےمدنی ماحول سے وابستہ کیا جائے اور ان سے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں میں مُعاوَنت حاصل کی جائے ۔اوران کی دُعائیں لی جائیں اور سُنّی مَدارس وجامعات میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں کی ترکیب بنائی جائے ۔
اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں
اے دعوتِ اسلامی تیری دُھوم مَچی ہو