Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah
سے اُنہیں ایسی قوت نصیب ہوئی کہ خود اپنے پاؤں پر چل کر عرفات بھی تشریف لے گئے اور حج کی سعادت بھی پانے میں کامیاب ہوگئے۔
تُو نے مجھ کو حج پہ بُلایا یااللہ مِری جھولی بھر دے
گِردِ کعبہ خوب پِھرایا یااللہ مِری جھولی بھر دے
میدانِ عَرفات دکھایا یااللہ مِری جھولی بھر دے
بخش دے ہر حاجی کو خدایا یااللہ مِری جھولی بھر دے
(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۲۱)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس حکایت سے یہ بھی پتا چلا کہ آبِ زم زم وہ بابرکت پانی ہے جسے پی کر دُعا مانگنے سے دُعا مقبول ہوتی ہے،حدیثِ پاک میں قبولیتِ دُعا کے علاوہ آبِ زم زم کے اَور بھی فوائد و ثمرات بیان کئے گئے ہیں جیسا کہ
نبیِ اکرم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عالیشان ہے:آبِِ زم زم ہر اس مقصدکے لئے ہے، جس مقصد کے لئے اُسے پیا جائے ،اگر تم ا سے شفا کی غرض سے پیو گے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ تمہیں شفا دے گا،اگرتم اسے پناہ حاصل کرنے کیلئے پیو گے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ تمہیں پناہ عطافرمائے گا، اگر تم اسے اپنی پیاس بجھانے کے لئے پیو گے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ تمہاری پیاس بجھادے گا۔(اس حدیثِ پاک کے راوی بیان کرتے ہیں کہ)حضرت سَیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما جب آبِ زم زم پیتے تو یہ دعا مانگتے:اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَّرِزْقًا وَّاسِعًا وَّشِفَاءً مِّنْ کُلِّ دَاءٍ یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ !میں تجھ سےنفع دینے والا علم،کشادہ رزق اور ہر بیماری سے شفا کا سوال کرتاہوں۔(مستدرک،کتاب المناسک، باب ماء زمزم لماشرب لہ،۲/۱۳۲،رقم:۱۷۸۲)
یہ زم زم اُس لئے ہے جس لئے اس کو پئے کوئی
اِسی زم زم میں جنّت ہے اِسی زم زم میں کوثر ہے