Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

اَمْن پانے والاہوگا،٭دن کا کچھ وَقت یہاں کی گرمی پر صبرکرلینے والے کو جہنم کی آگ سے دُور کر دیا جاتا ہے٭یہاں غارِ حِرا ہے جہاں مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپر پہلی وحی نازِل ہوئی، ٭یہاں پر ہرموسِم کے پھل ملتے ہیں،٭مِعراج اورچاند کے دو ٹکڑے ہونے کے معجزات اِس شہر میں ظاہِر ہوئے،٭د نیا کا سب سے پہلا پہاڑ یہیں واقِع ہے،٭پیارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنی حیاتِ ظاہِری کے53برس یہیں گزارے،٭حضرت سیِّدُنا امام مَہدی کی آمدِ باسعادت مکے شریف میں ہی ہوگی۔(عاشقانِ رسول کی 130حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں،ص۲۰۰ بتغیر ٍ قلیل)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے شہرِ مکہ کی برکتوں اور بزرگوں کی اس شہر سے محبتوں پر مشتمل واقعات اور دیگر کئی مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کی۔ آئیے اب ہم عاشقانِ رسول کے دلوں کی دھڑکن،غم کے ماروں،بے سہاروں اوردکھیاروں کی امیدوں کےمرکز یعنی مدینے شریف کی بھی کچھ باتیں کرلیتے ہیں،برادرِ اعلیٰ حضرت،شہنشاہِ سُخَن، اُستادِ زَمن حضرت علامہ مولانا حسن رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اپنے نعتیہ دیوان”ذوقِ نعت“میں فرماتے ہیں:

حسن حج کرلیا کعبہ سے آنکھوں نے ضیا پائی            چلو دیکھیں وہ بستی جس کا رستہ دل کے اندر ہے

(ذوقِ نعت، ص۱۶۰)

       ہاں ہاں وہی مدینہ کہ جس کا ذِکْر عاشقانِ رسول کے سینوں کو سُکون و اطمینان بخشتا ہے،جس کی زیارت کے لئے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دیوانے بے حد مشتاق رہتے ہیں،عشاق جب شہر ِ مدینہ یا گنبدِ خضرا کے نور برساتے مناظر کو تصویروں  وغیرہ میں دیکھتے یا کسی کی زبانی اس کا تذکرہ سنتے ہیں تو ان کی حالت غیر ہوجاتی ہے،غمِ مدینہ میں ان کی آنکھیں اشکبار اور دل وہاں کی حاضری کے لئے بے قرار ہوجاتے ہیں ،گویا اس وقت ان کے دل کی فریاد کچھ اس طرح ہوتی ہے: