Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah
مجھے مدینے کی دو اجازت، نبیِّ رَحمت شفیعِ اُمّت
پِلاؤ بُلوا کے جامِ الفت، نبیِّ رَحمت شفیعِ اُمّت
اگر نہیں میری ایسی قسمت، سدا حُضُوری کی پاؤں لذَّت
رُلائے مجھ کو تمہاری فُرقت، نبیِّ رَحمت شفیعِ اُمّت
عطا ہو مجھ کو غمِ مدینہ، تَپاں جگر چاک چاک سینہ
بڑھے محبت کی خوب شِدّت، نبیِّ رَحمت شفیعِ اُمّت
حُسین ابنِ علی کا صدقہ، ہمارے غوثِ جلی کا صدقہ
عطا مدینے میں ہو شہادت، نبیِّ رَحمت شفیعِ اُمّت
ہر اِک نبی ہر ولی کا صدقہ، تجھے تِری ہر گلی کا صدقہ
دے طیبہ میں مرنے کی سعادت، نبیِّ رَحمت شفیعِ اُمّت
(وسائلِ بخشش مرمم،ص۲۰۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مدینے شریف کی عظمت و حرمت کی تو کیا ہی بات ہے کہ اس مبارک بستی میں نہ تو دجال داخل ہوسکتا ہے اور نہ ہی طاعون جیسی مُہلک بیماری کیونکہ مدینے شریف کی راہوں پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے اس کے معصوم فرشتے مقرَّر ہیں جو ہر گز ہرگز شہرِ مدینہ کے اندر طاعون اور دَجال کو داخل نہیں ہونے دیں گےجیساکہ نبیِ اکرم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:مدینے کے راستوں پرفِرِشتے (پہرہ دار) ہیں،لہٰذا اس میں طاعون اور دجّال داخل نہ ہوں گے۔ (بخاری، کتاب فضائل المدینۃ،باب لا یدخل الدجال المدینۃ ،۱ /۶۱۹،حدیث:۱۸۸۰)
طاعون ایک وبائی بیماری ہے جس میں بغل یا ران پر پھوڑا نکلتاہے،اس کا زہر اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ اس بیماری میں مبتلا شخص کے بچ جانے کا امکان بہت ہی کم ہوتا ہے،عموماً اس بیماری میں اُلٹیاں