Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah
(وسائلِ بخشش مُرمم،ص۳۱۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ اللہعَزَّ وَجَلَّ نے مکے اور مدینے کو کیسی کیسی خصوصیات سے نوازا ہے کہ دجّال جو ساری زمین کو روندے گا مگر اس کی مجال نہ ہوگی کہ وہ اپنے ناپاک قدم مکّے شریف اور مدینے شریف میں رکھ سکے،۔
صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی دَجّال کے بارے میں فرماتے ہیں کہ چالیس(40) دن میں حرمَیْنِ طیّبین کے سوا تمام رُوئے زمین کا گشت کرے گا۔ وہ بہت تیزی کے ساتھ سیر کریگا، جیسے بادل جس کو ہَوا اُڑاتی ہو۔اُس کا فتنہ بہت شدید ہوگا ، ایک باغ اور ایک آگ اُس کے ہمراہ ہوں گی، جن کا نام جنت و دوزخ رکھے گا، جہاں جائے گا یہ بھی جائیں گی، مگر وہ جو دیکھنے میں جنت معلوم ہوگی وہ حقیقۃً آگ ہوگی اور جو جہنم دکھائی دے گا، وہ آرام کی جگہ ہوگی اور وہ خدائی کا دعویٰ کریگا ، جو اُس پر ایمان لائے گا اُسے اپنی جنت میں ڈالے گا اور جو انکار کریگا اُسے جہنم میں داخل کریگا ، مُردے زندہ کرےگا ۔زمین کو حکم دے گا وہ سبزے اُگائے گی، آسمان سے پانی برسائے گا ،اِسی قسم کے بہت سے شُعبدے (یعنی نظر بندی کے کھیل) دِکھائے گا اور حقیقت میں یہ سب جادو کے کرشمے ہوں گے اور شیاطین کے تماشے، اِسی لیے اُس کے وہاں سے جاتے ہی لوگوں کے پاس کچھ نہ رہے گا۔ حرمین شریفین میں جب جانا چاہے گا، ملائکہ اس کا منہ پھیردیں گے۔ مَدِیْنَہ طَیِّبَہ میں 3 زلزلے آئیں گے کہ وہاں جو لوگ بظاہر مسلمان بنے ہوں گے اور دل میں کافر ہوں گے اور وہ جو علمِ الٰہی میں دجّال پر ایمان لاکر کافر ہونے والے ہیں، اُن زلزلوں کے خوف سے شہر سے باہر بھاگیں گے اور اُس کے فتنہ میں مبتلا ہوں گے۔(بہار شریعت،حصہ اول،1/120۔121ملتقطاً)اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہم سب کو فتنۂ دَجّال سے محفوظ فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ