Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah
اُمّت کی شفاعت فرمائیں گے۔خیال رہے! کہ مدینہ ٔپاک میں رہنا بھی افضل وہاں مرنابھی اعلیٰ اور وہاں دفن ہونا بھی بہترہے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۴/۲۲۲ ملتقطاً بتغیر ٍ قلیل)
طیبہ میں مرکے ٹھنڈے چلے جاؤ آنکھیں بند سیدھی سڑک یہ شہرِ شَفاعَت نگر کی ہے
(حدائقِ بخشش،ص۲۲۲)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مدینے کی تو کیا ہی بات ہے،یہ ہمیشہ سے عاشقوں کے دل کی دھڑکن بنا رہا،عاشقانِ رسول مدینے شریف کا تذکرہ سنتے ہی غمِ مدینہ میں اشکبار ہو جاتے ہیں اور مدینے شریف کی حاضری کے لئے مچلنے لگتے ہیں بلکہ یقیناً ہزاروں عُشّاق کی دلی خواہش ہوگی کہ مدینے شریف میں پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قدموں میں موت آجائے اور کیوں نہ ہو کہ مدینے میں مرنے کی ترغیب و فضیلت نہ صرف حدیثِ پاک میں بیان فرمائی گئی ہے بلکہ امیرُ المومنین حضرت سَیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بھی اپنے عمل کے ذریعے ہمیں اس بات کی تعلیم دی کہ ہم غُلامانِ رسول ،مدینے میں مرنے کی آرزو اپنے دل میں پیدا کریں اور اس کے لئے دُعا بھی مانگا کریں۔
حضرت سَیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو میٹھے میٹھے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی ذات سے اور ان سے نسبت رکھنے والی ہر چیز سے بے حد محبت تھی،بالخصوص مدینے شریف سے تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو بے پناہ محبت تھی، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی دلی آرزو تھی کہ مجھے موت بھی اُس شہر میں آئے جہاں میرے محبوب آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم آرام فرما ہیں تاکہ جس طرح جیتے جی ان کا قُرب حاصل رہا،مرنے کے بعد بھی اسی طرح اُن کا قُرب نصیب رہے،اسی لئے آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ یہ دعا مانگا کرتے تھے :اَللّٰهُمَّ ارْزُقْنِيْ شَهَادَةً فِي سَبِيْلِكَ وَاجْعَلْ مَوْ تِيْ فِي بَلَدِ رَسُو لِکَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم