Book Name:Aala Hazrat ki Ilmi Khidmaat
روشن پہلوؤں کے بارے میں سُنتے ہیں، چُنانچہ
ایک مَرتبہ مشہور سائنس دان پروفیسر حاکم علی پرنسپل اسلامیہ کا لج لاہور نے اپنے ایک مکتوب کے ذریعے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو جدیدسائنسی نظریات کو قَبول کر لینے کی دعوت دی اور اس کے فائدوں کوبھی سمجھایامگرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس کے جواب میں لکھا:سائنس اس طرح مسلمان نہ ہوگی کہ اسلامی مسائل کوسائنس کے مطابق کرلیا جائے، کیونکہ اس طرح کرنے سے تو مَعَاذَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اِسلام کو سائنس کے موافق کرنا لازم ہوگا۔لہٰذاجتنے بھی اسلامی مسائل سائنس کے خلاف ہیں ،سب میں اسلامی مسئلے کو روشن کیا جائے، سائنس کے دلائل کو رَدّ کردیا جائے،جگہ بہ جگہ سائنس ہی کے اقوال سےاسلامی مسئلے کا ثُبوت ہواوریہ آپ جیسےعقل مندسائِنسدان کواللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عطا سے دُشوارنہیں ہوسکتا۔ (فیضان ِاعلیٰ حضرت،ملتقطاً،ص۵۶۲-۵۶۳)
استاذُالعلما،حضرت مولانا مُفتی تقدس علی خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اعلیٰٰحضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی علمِ سائنس میں مَہارت وقابلیت کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :میں نے اپنے زمانَۂ طالبِ علمی میں دیکھا ہے کہ جب کبھی مولوی حاکم علی صاحب، بریلی شریف تشریف لاتے تو مولوی صاحب اور اعلیٰ حضرت مولانا احمدرضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مختلف سائنسی آلات کوکُنویں میں لٹکا کر حرکتِ زمین یا ردِّحرکتِ زمین (یعنی زمین گُھومتی ہے یانہیں اس)کے مُتَعَلِّق تجربات کیا کرتے تھے اور اس مسئلہ پر تفصیلی دلائل کے ساتھ بحث ہو ا کرتی تھی۔ اگرچہ اُس وقت مجھے یہ بحث و دلائل سمجھ نہیں آتے تھے،مگر پھر بھی بغور اس دلچسپ کھیل کو دیکھا کرتا تھا۔''(فیضان اعلی حضرت،ص۵۶۳)
اسی طرح اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےعلم ِریاضی کے ذریعے علمِ فقہ میں جوخدمات سرانجام