Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan

ذات کے لئےانتقام نہ لیا۔([1]) لہٰذا فتحِ مکّہ کے دن اُن کی ہّمت بندھی کہ اگر  اس وقت بھی ہم  ان سے لُطف و کرم کی بھیک طلب کریں گے تو یہ رحیم  وکریم ہیں مایوس نہیں کریں گے۔

یہ سیدھا راستہ حق کا بتانے آئے ہیں

یہ بھُولے بِچھڑوں کو رَستے پہ لانے آئے ہیں

چمک سے اپنی جہاں جگمگانے آئے ہیں

جو گِر رہے تھے اُنہیں نائبوں نے تھام لیا

رؤف ایسے ہیں اور یہ رحیم ہیں اِتنے

 

یہ حق کے بندوں کو حق سے مِلانے آئے ہیں

یہ بُھولے بھٹکوں کو ہادِی بنانے آئے ہیں

مہک سے اپنی یہ کُوچے بسانے آئے ہیں

جو گِر چُکے ہیں یہ ان کو اُٹھانے آئے ہیں

کہ گِرتے پڑتوں کو سِینے لگانے آئے ہیں

سرکار کی آمدمرحبا        سردار کی آمد مرحبا           آمنہ کے پھول کی آمد  مرحبا           رسولِ مقبول کی آمد مرحبا    پیارے کی آمد مرحبا    اچھے کی آمد مرحبا       سچے کی آمد مرحبا     سوہنے کی آمد مرحبا   موہنے کی آمد  مرحبا مرحبا    مُختار کی آمد مرحبا      مُختار کی آمد مرحبا   مُختار کی آمد مرحبا

مرحبا یا مصطفی   مرحبا یا مصطفی   مرحبا یا مصطفی   مرحبا یا مصطفی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہمارے پیارے آقا ،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے نہ صرف اپنے عمل کے ذریعے زندگی بھر لوگوں کے ساتھ حُسنِ اَخْلاق کا برتاؤ کِیا بلکہ اپنے غُلاموں کو بھی حُسنِ اَخْلاق اختیار کرنے کا درس دیتے ہوئے بارہا اس کے دُنیوی اور اُخروی فوائد بھی بیان کئے۔آئیے اس ضمن میں سات  (7) فرامینِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں:

1.   حضورسرورِکونین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:تم لوگوں کو اپنے اموال سے خُوش نہیں کرسکتے، لیکن تمہاری خندہ پیشانی اورخُوش اَخْلاقی اُنہیں خُوش کرسکتی ہے۔([2])


 

 



[1] بخاری،کتاب الادب،باب قول النبی یسروا الخ ،۴/ ۱۳۳،حدیث:۶۱۲۶

[2] شعب الایمان،باب فی حسن الخلق،۶/ ۲۵۴، حدیث: ۸۰۵۴