Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan

لاؤ وغیرہ وغیرہ،یُوں بِلاوجہ بیوی کو دوڑاتا رہتاہے۔ ہاں اگر کوئی بات مِزاج کے خلاف ہو مثلاً پانی ٹھنڈا چاہئے تھا،اُس نے گرم لا دیا تو اَحْسَن انداز سے ٹھنڈے کا مُطالبہ کرے، ڈانٹ ڈپَٹ نہ کرے اور سب کاموں میں ایسا ہی ہو۔

اے کاش!ہم پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری اَداؤں اور خُوبصورت اَخْلاق سے  کچھ سیکھنے اور اُن پر عمل کرنے میں کامیاب ہو جائیں اور گھر میں چاہت و خُلُوص بھرا مدنی ماحول قائم کرنے کی غرض سے حتی الامکان اپنےاہْلِ خانہ کا ہاتھ بٹانے کی بھی کوشش کِیا کریں۔

آئیے!حُسنِ اَخْلاق کے فضائل  پر مشتمل چند مزید روایتیں سُنتے ہیں:

1.   خوفِ خُدا اور اچھے اَخْلاق لوگوں کو سب سے زیادہ جنّت میں داخل کریں گے۔([1])

2.   مسلمان کو اچھے اَخْلاق سے بہتر کوئی چیز نہیں دی گئی۔([2])

3.   مومن اپنے اچھے اَخْلاق کی وجہ سے رات میں عبادت کرنے اور دن کو روزہ رکھنے والے کا درجہ حاصل کر لیتا ہے۔ ([3])

اَخْلاق ہوں اچّھے مِرا کِردار ہو سُتھرا

 

محبوب کا صَدْقہ تُو مجھے نیک بنا دے

(وسائلِ بخشش مُرمّم، ص۱۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے اچھے اَخْلاق کے فضائل سُنے،جنہیں سُننے کے بعد یقیناً ہمارا بُرے اَخْلاق چھوڑنے اوراچھےاَخْلاق اَپنانے کا ذِہْن بھی بنا  ہوگا، لیکن سُوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اچھےاَخْلاق سے کیا مُراد ہے؟ آئیے سُنتے ہیں کہ اچھے اَخلاق کسے کہتے ہیں؟ ۔چُنانچہ


 

 



[1]ترمذی،کتاب البروالصلۃ،باب ماجاء فی حسن الخلق ،۳/۴۰۴،حدیث:۲۰۱۱ملخصاً

[2]شعب الایمان،باب فی حسن الخلق،۶/ ۲۳۵، حدیث:۷۹۹۲مفہوماً

[3]ابو داود،کتاب الادب،باب في حسن الخلق، ۴/۳۳۲،حدیث:۴۷۹۸