Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan

اچھےاَخْلاق کسے کہتے ہیں؟

ایک شخص نے حُسنِ اَخْلاق کے پیکر،مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے اچھے اَخْلاق کے مُتَعَلِّقۡسُوال کیا،توآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےاُس کے سامنےیہ آیَتِ مُبارَکہ تِلاوَت فرمائی:

خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹) (پ۹، الاعراف: ۱۹۹)

ترجَمۂ کنز الایمان:اے محبوب مُعاف کرنا اِختیار کرو اور بھلائی کا حکم دواور جاہِلوں سے مُنھ پھیر لو۔

اَمیرُ المؤمنین حضرت سَیِّدُنا مولیٰ مشکل کشا،شیرِِ خُداکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا:کیا میں اگلوں اور پچھلوں کے بہترین اَخْلاق کے متعلق تمہاری رہنمائی نہ کروں؟میں نے عرض کی،یا رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! ضرور ارشاد فرمائیے،نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جو تمہیں مَحْرُوم کرے تم اسے عَطا کرو،جو تم پر ظُلْم کرے تم اسے مُعاف کر دو اور جو تم سے تعلق توڑے تم اس سے تعلق جوڑو۔([1])

حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ بن مُبارَک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:خُوش مزاجی سے مُلاقات کرنا، خُوب بھلائی کرنا اورکسی کو تکلیف نہ دینا،اچھے اَخْلاق میں سے ہے۔([2])

ہو اَخْلاق اچّھا ہو کِردار سُتھرا

 

مُجھے مُتَّقِی تُو بنا یا الٰہی

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۱۰۴)

کتاب”حُسنِ اَخْلاق“ کا تعارُف

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اخلاقِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی برکتیں پانے اور خُود کو اچھے اَخْلاق کے زیور سے مُزَیَّن کرنے کیلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ91 صفحات پر مشتمل کتاب ”حُسْنِ اَخْلاق“


 



[1] شعب الایمان،باب فی صلۃ الارحام،۶/۲۲۲،حدیث:۷۹۵۶

[2] ترمذی،،کتاب البروالصلۃ،باب ماجاء فی حسن الخلق،۳/۴۰۴، حدیث:۲۰۱۲