Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اَخْلاقِ حَسَنہ کے عظیم  مرتبے پر فائز ہونے کےباوجود بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ میں اچھے اَخْلاق کی دُعا مانگا کرتے تھے، جس میں یقیناً ہم غُلاموں کے لئے یہ تعلیم ہے کہ ہم بھی اچھے اَخْلاق اختیار کریں اور اللہعَزَّ  وَجَلَّ  سے اچھے اَخْلاق ملنے کی دُعا مانگا کریں۔

ہو اَخلاق اچھا ہو کِردار سُتھرا

مجھے مُتّقی تُو بنا یا اِلٰہی

(وسائلِ بخشش،ص104)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آئیے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونے والے ایک عاشقِ رسو ل کی مدنی بہار سُنتے ہیں:

جھگڑالو سُدھر گیا

واہ کینٹ (ٹیکسلا، پنجاب، پاکستان)کے رہائشی اسلامی بھائی کا تحریری بیان کچھ اس طرح ہے: میں جوانی کے نشے میں بدمَسْت رہتا۔ لوگوں کو تنگ کرنا، مذاق مسخری کرنا،آوازے کسنا،گھروالوں سے لڑائی جھگڑا کرنا، میری عادات میں شامل تھا۔اچانک ایک دن دعوتِ اسلامی سے وابستہ میرے بڑے بھائی نے مجھے مدنی قافلے میں سفر کی ترغیب دلائی،چُنانچہ میں عاشقانِ رسول کے ساتھ 1ماہ  کے مدنی قافلے کا مُسافر بن گیا،مدنی قافلے کی برکت سے سنّتوں پر عمل اورعبادت کا ذوق نصیب ہو گیا۔ بالخصوص اسلامی بھائیوں کے اَخْلاق نے ایسا متأثر کِیا کہ میرے دل میں شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے محبت کی شمع روشن ہو گئی چُنانچہ ایک رات سویاتو خواب میں امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ تشریف لے آئے اور فرمایا :بیٹا! کل اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ مُلاقات ہو گی۔دوسرے دن واقعی امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی مُلاقات اور دست بوسی کاشرف حاصل ہو گیا،آپ نے دُعاؤں سے نوازا،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اسی دن مجھے اپنے