Book Name:Aklaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan

ناراض ہوتا ہے،٭بد اَخْلاقی عمل کو ایسے خراب کرتی ہے جیسے سِرکہ شہد کوخراب کردیتا ہے۔([1]) ٭بد اَخْلاقی کے سبب گاہک دکاندار کے پاس آتے ہوئے ہچکچاتے ہیں،٭بداَخْلاقی بُرا شگون ہے،([2]) ٭بداَخْلاقی اگر انسانی شکل میں ہوتی تو وہ (بہت)بُرا آدمی ہوتا،([3])٭اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نزدیک سب سے بڑی بُرائی بُرے اَخْلاق ہیں۔([4])٭بےشک بے حیائی اور بد اَخْلاقی کا اسلام کی کسی چیز سے کوئی تعلق نہیں۔([5])٭بد اَخْلاقی تبلیغِ دین کی راہ میں بہت بڑی رُکاوٹ ہے،٭بد اَخْلاقی سے بسااوقات میاں بیوی میں طلاق کی نوبت آجاتی ہے،٭بداَخْلاقی کی نحوست سے گھر کا سُکون برباد ہوجاتا ہے، ٭بداَخْلاق ایک گُناہ سے توبہ کرتا ہے تو اُس سے بدتر گُناہ میں گرفتار ہوجاتا ہے۔([6]) ٭بداَخْلاق شخص کو بارہا ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہےالغرض بداَخْلاقی کثیر برائیوں کا مجموعہ اور  دُنیا و آخرت میں ہلاکت و بربادی کا سبب ہے ،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم نہ صرف خود اس آفت سے بچیں  بلکہ دوسرے مسلمانوں کو بھی اِس سے بچتے رہنے کی ترغیب دلائیں۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  سب مسلمانوں  کو اچھےاَخْلاق کی لازوال دولت نصیب فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

بھاگتے ہیں سُن لے بد اَخْلاق انساں سے سبھی

 

مسکرا کر سب سے ملنا دل سے کرنا عاجزی

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۹۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1] معجم کبیر، محمد بن کعب الخ ،۱۰ /۳۱۹، حدیث: ۱۰۷۷۷

[2] کنز العمال،کتاب الاخلاق،قسم الاقوال،الباب الثانیالخ ،الجزء۳،۲/۱۷۸،حدیث:۷۳۴۳

[3] کنز العمال،کتاب الاخلاق،قسم الاقوال،الباب الثانی،الفصل الاول ،الجزء الثالث،۲ /۱۷۸، حدیث: ۷۳۵۱

[4] جامع الاحادیث ،۱۹/۴۰۶ ، حدیث : ۱۴۹۲۲ملخصاً

[5] مسند احمد،مسند البصریین،حدیث ابی عبد الرحمن، ۷/۴۳۱، حدیث: ۲۰۹۹۷

[6] جامع الاحادیث للسیوطی،قسم الاقوال،۲/۳۷۵،حدیث: ۶۰۶۴