Allah Walon Kay Ikhtiyarat

Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

تیری نسبت نے مجھ کو کر دیا ہے کیا سے کیا مرشِد

 

رکھا کیا مجھ میں ورنہ ہے تیرا احسان ہے مرشِد

بھٹکتاپھررہاتھادشتِ عصیاں میں یُونہی بیکس

 

دِکھایا تُو نے رستہ ہے تیرا احسان ہے مرشِد

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جب بھی موقع ملےتواللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نیک بندوں کی بارگاہ  سے فیض پانے کیلئے ان کی صحبت میں بیٹھنا چاہیے  اور  دیگر اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ ساتھ  دل میں یہ ارادہ بھی ہوناچاہیے کہ میں ان سے  دِینی   اور اُخْروی  فائدے کیلئے ان کی صحبت اختیار کررہاہوں ۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کے نیک بندوں کی   صحبت اختیار کرنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ان کی سیرت و کردار اور اچھے اعمال دیکھ کر خود کوبھی گناہوں سے بچانے اور نیکیاں کرنے کی توفیق مل جاتی ہے ،دل کی سختی دُور ہوتی ہے،رِقَّت و نرمی پیدا ہوجاتی ہے،اِیمان پر خاتمے اور قبر و حشر کے ہَولناک مُعاملات کی فکر نصیب ہوتی ہے۔مگر جب بھی یہ سعادت نصیب ہوتو کسی دُنیوی لالچ  میں ہرگز نہ جائے، بلکہ دِینی نفع حاصل کرنےکی نیت سے  جانا چاہیے ،چنانچہ

دل کی بات جان لی:

شیخِ طریقت،امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہفیضانِ سنّت جلد اوّل صفحہ 419 پرنقل فرماتے ہیں: حضرت داتا گنجِ بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ہم 3 اَحباب حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابنِ مَعْلارَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی زِیارت کے لئے ”رملہ“نامی گاؤں کی طرف چلے۔ راستہ میں یہ طے کیا کہ ہم میں سے ہر شخص کوئی نہ کوئی مُراد اپنے دل میں رکھ لے۔ میں نے یہ مُراد رکھی ، مجھے حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابنِ علا  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے حُسین بن مَنصُور حَلّاج رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی مُناجات اور اَشعار دَرکا ر ہیں۔ دُوسرے نے یہ مُرادطے کی کہ مجھے تلّی کی بیماری سے شِفا حاصِل ہو جائے۔ تیسرے نے کہا: مجھے حلوہ صابُونی کھانے کی