Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat
جھنجوڑکرجگارہی ہے کہ اِس گلی میں بھی صدائےمدینہ ہونی چاہیے، یہاں بھی عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کی ضرورت ہے، یہاں کے عاشقانِ غوثِ اعظم کوبھی مدرسۃ المدینہ بالغان کے ذریعے تعلیمِ قرآن کے زیورسے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے،اِس بازار میں بھی چوک درس ہونا چاہئے،کاش!اس علاقے میں بھی مدنی انعامات کا فیضان عام ہو،فُلاں علاقے/گاؤں/شہر میں بھی مدنی قافلوں کی آمد ہونی چاہئے۔
موبائل،اِنْٹَر نیٹ کاغَلَط اِسْتِعْمال کرنے والوں نے گویااپنی آنکھوں سے حَیادھو ڈالی ہے،تکمیلِ ضَروریات و حُصُولِ سَہُوْلِیات کی حد سے زِیادہ جِدّوجُہْدنے مُسَلْمانوں کی بھاری تعداد کو فِکْرِ آخِرت سے بِالکُل غافِل کر دیا ہے،ذرا سوچئے! جَہَنَّم میں لے جانے والے اَعمال میں مَصْرُوف رہنے والوں کو جَنّت میں لے جانے والے اَعمال پر کون آمادَہ کرے گا؟ہمیں خُود ہی ایک دوسرے کی اِصْلاح کی کوشِش کرنی ہوگی،’’نیکی کی دَعْوَت‘‘کا جَذبَہ بڑھانا ہوگا،لہٰذااِنْفِرادی کوشِش کواپنی عادَت بنائیے ،کیونکہ نیکی کی دَعوت میں اِنْفِرادی کوشِش کا بَہُت اَہَمّ کِرْدَار ہے۔
بُزُرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے بھی نیکی کی دَعْوَت کیلئے خُوب اِنْفِرادی کوشِشیں فرمائی ہیں،چُنانچِہ
مُحَدِّثِ اَعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی اِنْفِرادی کوشِش
مُحدِّثِ اعظم پاکستان حضرت علّامہ مَولانا سَردار اَحمدچشتی قادِری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مدینۃ ُالاَوْلِیا مُلتان شریف میں تھے۔اِس دَوْرَان تین(3) نَوجوان آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ) سے بَیعَت ہوئے۔آپ نے اُنہیں مَسْلکِ اَہلسُنَّت پر قائم دائم رہنے،اِس کی تبلیغ کرنے،نَمازِ پَنج گانہ پابندی سے پڑھنے کی تَلْقِیْن فرمائی۔پھر اُنہیں داڑھی رکھنے اور مُوْنچھیں کاٹنے(یعنی پَسْت رکھنے) کا بڑے پِیارے اَنداز میں حُکم دیا اور فرمایا کہ جس طرح وِتْروں کی نَماز کو واجِب سمجھتے ہو،اِسی طرح داڑِھی بڑھانے کو بھی واجِب سمجھو۔