Book Name:Safar-e-Meraj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
جب بھی مسجد میں داخِل ہوں، یاد آنے پر نفلی اِعْتکاف کی نِیَّت فرما لِیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اِعْتکاف کا ثواب حاصِل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا بھی جائز ہو جائے گا۔
حضرت سَیِّدُنا اُبَی بن کَعْب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عر ض کی:یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! میں دُرُودکی کثرت کرتا ہوں،میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر دُرُود پڑھنے کے لئے کتنا وقت مُقرَّر کروں؟فرمایا:جتنا چاہو کرلو۔میں نے عر ض کی،چو تھائی؟فرمایا:جتنا چاہوکرلو لیکن اگر زیادہ دُرُودِ پاک پڑھو گے تو بہتر ہے ۔میں نے عرض کی، نِصف؟فرمایا:جتنا چا ہو پڑھو،مگر زِیادہ پڑھو گے تو بہتر ہے۔ عرض کی،میں سارا وَقْت آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرودِ پاک پڑھتا رہوں گا۔فرمایا:پھر تو یہ عمل تُمہاری پریشانیوں کو کفایت کرے گا اور تمہاری مَغفِر ت کاسبب بن جائے گا۔([1])
بیٹھتے، اُٹھتے، جاگتے، سوتے ہو الٰہی میرا شِعار دُرُود
رُوئے انور پہ نور بار سلام زُلفِ اطہر پہ مُشکبار دُرود
اُس مہک پہ شمیم بیز سلام اُس چمک پہ فروغ بار دُرود
اُن کے ہر جلوہ پر ہزار سلام اُن کے ہر لمعہ پر ہزار دُرود