Book Name:Safar-e-Meraj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
سفر کے تمام احوال و واقعات کواحادیثِ مُبارکہ اور سیرتِ طَیِّبہ کی کتابوں میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ہم بھی نبیِ پاک،صاحب معراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ذکرِ خیرسے مستفیض ہونے کیلئےمعراج شریف کا ایمان اَفروز تذکرہ اور علمِ غیبِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان و شوکت کے بارے میں سُننے کی سعادت حاصل کریں گے،
آئیے!پہلے خلیفۂ اعلیٰ حضرت ،مدّاحُ الحبیب،حضرت مولاناصوفی محمدجَمیلُ الرحمٰن خان قادِری رضویرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے لکھے ہوئے شبِ معراج کی برکتوں سے مالامال بہت ہی پیارے کلام کے چند اَشعار سُنتے ہیں:
پردہ رُخِ انور سے جو اُٹھا شبِ معراج جنّت کا ہوا رنگ دو بالا شبِ معراج
اےرحمتِ عالم تِری رحمت کے تصدق ہر ایک نے پایا ترا صدقہ شبِ معراج
جس وقت چلی شاہِ مدینہ کی سُواری سجدے میں جھکا عرشِ مُعلّٰی شبِ معراج
یہ شانِ جلالت کہ نہایت ہی ادب سے جبریل نے آقا کو جگایا شبِ معراج
دُولہا تھے محمد تو براتی تھے فِرشتے اِس شان سے پہنچے مِرے مولیٰ شبِ معراج
ممکن ہی نہیں عقلِ دو عالم کی رَسائی ایسا دِیا اللہ نے رُتبہ شبِ معراج
اُس میں سے جمیلِ رضوی کو بھی عطا ہو رحمت کا بٹا خاص جو حصہ شبِ معراج
(قبالۂ بخشش،ص۳۷-۳۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ کتاب’’سیرتِ مُصطفےٰ‘‘کے صفحہ 732پرشیخُ الحدیث حضرت علامہ عبدُالمصطفٰےاعظمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:معراج کی رات سرورِ کائنات ،فَخرِموجودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے گھر کی چھت کھُلی اور اچانک حضرتِ سَیِّدُنا جبرائیل عَلَیْہِ السَّلَام چند فرشتوں کے