Book Name:Safar-e-Meraj Or Ilm-e-Ghaib-e-Mustafa صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
ڈَر لگتا ہے اِیماں کہیں ہو جائے نہ برباد
سرکار بُرے خاتمے سے مجھ کو بچانا
جب دَم ہو لبوں پر اے شہنشاہِ مدینہ
تم جلوہ دِکھانا مجھے کلمہ بھی پڑھانا
آقا مِرا جس وقت کہ دم ٹُوٹ رہا ہو
اُس وقت مجھے چہرۂ پُرنُور دِکھانا
(وسائلِ بخشش،ص352)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
شرحُ الصدور میں ہے:بعض عُلمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام فرماتے ہیں:بُرے خاتمے کے چار اسباب ہیں۔(1) نماز میں سُستی ۔(2)شراب نوشی۔(3) والدین کی نافرمانی۔ (4)مسلمانوں کو تکلیف دینا۔([1])یاد رہے! کہ بُرے خاتمے یعنی مرتے وقت ایمان چھن جانے کے صرف یہی چار(4) اسباب نہیں بلکہ مختلف مقامات پر بُرے خاتمے کے اور بھی بہت سے اسباب بیان کئے گئے ہیں جن کی معلومات جاننے کیلئے شیخِ طریقت، امیر اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا لکھا ہوا 40 صفحات پر مشتمل رسالہ”بُرے خاتمے کے اسباب“بہت مُفید ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس رسالے میں آپ نے بُرے خاتمے سے مُتَعَلّق احادیث، بُزرگان دِین کے اقوال اور حکایات کے ساتھ ساتھ چغلی و حسد کی تعریفات اور اِن بُرائیوں میں مبتلا ہونے کا دردناک انجام اور اَمْرَدوں سے میل جَول کا وبال بھی بیان فرمایا ہے، آج ہی تمام اسلامی بھائی