Book Name:Bolao Say Hifazat Ka Tariqa
کے آخرپر درس سننے والوں نے بلندآوازسے دُرُودِپاک پڑھا،راجوبھائی نے دُرُودِ پاک پڑھتے ہوئے انگوٹھے چُوم کرآنکھوں سے لگائے، بلند آوازسے کَلِمَۂ طَیِّبَہلَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہپڑھااوربے اختیار زمین پرگرپڑے۔ ایک اسلامی بھائی نے آگے بڑھ کر انہیں اُٹھایاتو اس وقت وہ اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے تھے۔اللہعَزَّ وَجَلَّ کی شان!کہ راجو بھائی چوک درس کی برکت سے موت سے قبل توبہ کرنے کی سعادت پا گئے۔
ہے تمنّائے عطارؔیاربّ!ان کے جَلووں میں یوں موت آئے
جھُوم کر جب گِرے میرا لاشہ تھام لیں بڑھ کے شاہِ مدینہ
(وسائل بخشش مرمم،ص۱۸۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بعض لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ محتاجی کا بہانہ بنا کر صَدَقہ و خَیْرات کے معاملے میں سُستی و بُخْل سے کام لیتے اور حال پوچھنے پر شکوے شکایات کے انبار لگادیتے ہیں۔یہی وہ خطرناک بُرائی ہے کہ جس کی مذمّت قرآنِ کریم میں بھی بیان کی گئی ہے چنانچہ پارہ 26سورۂ محمد کی آیت نمبر38میں ارشادِ ربّانی ہے:
هٰۤاَنْتُمْ هٰۤؤُلَآءِ تُدْعَوْنَ لِتُنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِۚ-فَمِنْكُمْ مَّنْ یَّبْخَلُۚ-وَ مَنْ یَّبْخَلْ فَاِنَّمَا یَبْخَلُ عَنْ نَّفْسِهٖؕ-وَ اللّٰهُ الْغَنِیُّ وَ اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُۚ-وَ اِنْ تَتَوَلَّوْا یَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَیْرَكُمْۙ-ثُمَّ لَا یَكُوْنُوْۤا اَمْثَالَكُمْ۠(۳۸)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:ہاں ہاں یہ جو تم ہو بلائے جاتے ہو کہ اللہکی راہ میں خَرْچ کرو تو تم میں کوئی بخل کرتا ہے اور جو بخل کرے وہ اپنی ہی جان پر بخل کرتا ہے اور اللہ بے نیاز ہےاور تم سب محتاج اور اگر تم منہ پھیرو تو وہ تمہارے سِوا اور لوگ بدل لے گا پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے۔