Book Name:Quran Kitab Hidayat hai
دن میں نے اُس سے کہاکہ اپنےآپ پرنرمی کر!یہ سُن کرروتےہوئےبولی،کاش مجھے معلوم ہوجائے کہ جہنّمی اپنی قبروں سے کیسےنکلیں گے!پُل صراط کیسےعبورکریں گے؟قیامت کی ہولناکیوں سے کیسے نجات پائیں گے؟کھولتے ہوئے گر م پانی کے گھونٹ کیسے پئیں گے؟اللہعَزَّ وَجَلَّکےغضب کوکیسے برداشت کریں گے؟اتناکہہ کرپھربے ہوش ہوکرگرپڑی جب ہوش میں آئی توبارگاہِ خُداوندی میں یوں عرض گزارہوئی،اے میرے مولیٰ عَزّ َوَجَلَّ !میں نےجوانی میں تیری نافرمانی کی اوراب کمزوری کی حالت میں تیری اِطاعت کررہی ہوں،کیا تُو میری عبادت قبول فرما لے گا؟پھر اس نے ایک آہِ سرد، دِلِ پُردردسےکھینچی اورکہا:آہ!کل بروزِقیامت کتنےلوگوں کےعیب کُھل جائیں گےپھر اس نے ایک چیخ ماری اورایسےدردبھرےاندازمیں روئی کہ وہاں موجودسب لوگ بے ہوش ہو گئے۔
(الروض الفائق،المجلس السابع والعشرون …الخ، ص۱۴۸)
تیرے ڈَر سے سدا تھرتھراؤں خوف سے تیرے آنسو بہاؤں
کیف ایسا دے،ایسی ادا کی میرے مولیٰ تُو خیرات دیدے
(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص128)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ قرآنِ کریم کس قدر پُر تاثیر کلام ہے کہ جس کی تلاوت سُن كرلوگوں کےدل دَہل جاتے ہیں ،بدن کے رونگٹے کھڑے ہوجاتےہیں،لوگوں کو فکرِآخرت نصیب ہوتی ہے اور بڑے بڑے گناہ گاروں کوسچی توبہ کی توفیق ملتی ہے۔ذرا سوچئے کہ جس کلامِ پاک کو سننے سے یہ برکتیں ملتی ہیں کہ بڑے بڑے مجرم راہِ راست پر آجاتے اور اللہعَزَّ وَجَلَّ کے