Book Name:Ilm-e-Deen Ki Fazilat Wa Ahmiyat
(چندہ)جمع کرنا اَشَد ضروری ہے۔پیارے آقا،دوعالَم کے داتا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ غیب نشان ہے :’’آخرِ زمانہ میں دِین کا کام بھی دِرہم ودِینار سے ہوگا۔‘‘ (المعجم الکبیر، ۲۰/۲۷۹،حدیث:۶۶۰،ملخصاً) اس حدیثِ پاک سے جہاں میٹھے مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا علمِ غیب ثابت ہوا،وہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک زمانہ میں دِین کا کام کرنے کےلیے پیسے کی سخت ضرورت پڑے گی، فی زمانہ جو حالات ہیں، وہ کسی سے مخفی نہیں ، چونکہ دعوتِ اسلامی ایک عالمگیرغیر سیاسی تحریک ہے، اس لیے اس کے اَخْراجات کو پُورا کرنےکیلئے ایک خطیر رقم دَرکار ہوتی ہے۔رَجَبُ المُرجَّب،شَعْبانُ الْمُعَظَّم اور رَمَضانُ الْمُبارَک میں لوگ بکثرت صَدَقات و عَطیّات کی اَدائیگی کی طرف مائل ہوتے ہیں،اس وجہ سے ان مہینوں میں مدنی عَطیّات اکھٹا کرنے کا بہترین موقع ہوتاہے ،ہمیں بھی حُصُولِ ثواب کی خاطر دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کی تَرقّی کے لیے اپنے گھر،رشتہ داروں اور اَہل محلّہ کو صدقہ کے فضائل بتاکر خُوب خُوب مدنی عطیات جمع کرنے چاہئیں ۔
امام اہلسنّت مولانا شاہ احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فتاویٰ رضویہ جلد23،صفحہ 152پرفضائلِ صدقات پر مُشتمل احادیثِ مُبارَکہ ذِکر فرمانے کے بعدان سے ماخوذ چند فوائد بیان فرمائے ہیں ان میں سے کچھ یہ ہیں:(1) (صدقہ دینے والے) اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عطا سےبُری موت سے بچیں گے، ستّر دروازے بُری موت کے بند ہوں گے(2) عُمریں زیادہ ہوں گی (3)رِزْق کی وُسْعَت ،مال کی کثرت ہوگی، (4) آفتيں بلائيں دُورہوں گی، بُری قَضا ٹلے گی، ستر(70) دروازے بُرائی کے بند ہوں گے، ستر(70) قسم کی بَلا دُور ہوگی(5) شکستہ حالی دُور ہوگی(6)مدد ِالٰہی شاملِ حال ہوگی۔(7)رحمتِ الٰہی ان کے ليے واجب ہوگی۔ (8)ملائکہ اُن پر دُرود بھیجیں گے۔ (9)ان کے گُناہ بخشے جائيں گے، مغفرت ان کے لئے واجب ہوگی،(10)خدمتِ اہلِ دين میں صدقہ سے بڑھ کر ثواب پائيں گے۔ (11) ان کے ٹيڑھے کام دُرُسْت ہوں گے۔ (12)آپس میں محبتیں بڑھيں گی۔ (13)اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے حُضُور دَرجے بُلند ہوں