Book Name:Ilm-e-Deen Ki Fazilat Wa Ahmiyat
عَزَّ وَجَلَّ جامعۃ المدینہ میں داخلہ لینے کے بعد سے میری اخلاقیات میں روز افزوں بہتری آنے لگی، لڑائی جھگڑوں سے بچتے ہوئے آپس میں محبت سے رہنے کا ذہن بن گیا، نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ علمِ دین کے بیش بہا خزانہ لوٹنے کی سعادتیں حاصل ہونے لگیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اپنے پیر و مرشد شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ مَدَنی مقصد ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ‘‘ کے تحت 12ماہ کے مَدَنی قافلہ میں سفرکی سعادت حاصل ہوگئی۔
دعوتِ اسلامی کی قیُّوم دونوں جہاں میں مچ جائے دھوم
اس پہ فدا ہو بچہ بچہ یااللہ! میری جھولی بھر دے
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نَبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا
جنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
٭مسلمان سے مُلاقات کرتے وَقْت اُسے سَلام کرنا سُنَّت ہے۔٭دِن میں کتنی ہی بار مُلاقات ہو، ایک کمرہ سے دُوسرے کمرے میں بار بارآنا جانا ہو وَہاں موجود مسلمانوں کو سَلام کرنا کارِ ثَواب ہے۔٭ سلام میں پہل کرنا سُنَّت ہے۔ ٭سَلام میں پہل