Book Name:Islam Main Aurat Ka Maqam

رحمتِ کونین،نانائے حسنین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنے عمل سے اپنی رضاعی(یعنی دودھ شریک )بہن حضرت شیما رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کےساتھ یوں حُسنِ سُلوک فرمایا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاپنی رضاعی بہن کےلیے قیام فرمایا۔(سبل الھدی والرشاد، ۵/۳۳۳)اپنی مبارک چادر بچھا ئی پھر ارشادفرمایا:مانگو!تمہیں عطا کیا جائے گا،سفارش کرو! تمہاری سفارش قبول کی جائےگی۔(دلائل النبوۃ،۵ /۲۰۰)اس مثالی کرم نوازی کےدوران آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مبارک آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےیہ بھی ارشادفرمایا :اگر چاہو تو عزت و تکریم کے ساتھ ہمارے پاس رہو،جب وہ واپس جانے لگیں تو حضور سراپا نور،فیضِ گنجور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے3 غلام اور ایک لونڈی،ایک یا دو(2) اُونٹ بھی عطا فرمائے ۔جب مقامِ جعرانہ میں دوبارہ اس رضاعی بہن سے ملاقات ہوئی تو بھیڑ بکریاں بھی عطا فرمائیں۔(سبل الھدی والرشاد، ۵/۳۳۳ ملتقطاً)

نبیِ رحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت میمونہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے فرمایا: اپنی لونڈی اپنی بہن کو دے کر صِلۂ رِحمی کرو اس میں تمہارے لیے بھلائی ہے۔(مؤطاامام مالک،۲/۴۴۹،حدیث: ۱۸۵۵)

حضرت سیّدنا جابر بن عبدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے اپنی  9 یا 7 بہنوں کی محض نگہداشت،ان کی کنگھی چوٹی اور اچھی تربیت کی خاطر ایک بیوہ عورت سے نکاح کیا۔ (مسلم، ص۵۹۳، ۵۹۴، حدیث: ۳۶۴۱،۳۶۳۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سنا آپ نے کہ حضور نبیِ کریم،رءوف رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی رضاعی  بہن  کے ساتھ کس قدر  شفیق و مہربان تھے کہ جس طرح آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی ازواجِ مطہرات،صحابیات اور دیگر خادماؤں رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کیساتھ حُسنِ سلوک اور ان کی