Book Name:Islam Main Aurat Ka Maqam
طیبہ کو جمع فرمایا ہے،آج ہی اس رسالے کو مکتبۃ المدینہ کے بستے سے ہدیۃ طلب کیجئے،خود بھی پڑھئے اور زیادہ تعداد میں تقسیمِ رسائل کی ترکیب فرمائیے۔دعوتِ اسلامی کی ويب سائٹ www.dawateislami.net سے اس رسالے کو رِیڈ(یعنی پڑھا)بھی جاسکتا ہے،ڈاؤن لوڈ (Download)اور پرنٹ آؤٹ (Print Out) بھی کيا جا سکتا ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جس طرح اسلام نے ماؤں کے حقوق متعین فرمائے ہیں،اسی طرح اسلام نے سگی بہن کے حقوق بھی اُجاگر فرمائے اوراپنے ماننے والوں کو اپنی سگی و رِضاعی بہنوں کے ساتھ بھی حُسنِ سُلُوک سے پیش آنے کا درس دیا ہے، کیونکہ بہنیں ہی بھائیوں کے نخرے برداشت کرتی ہیں،ان کی فرمائشیں پوری کرتی ہیں،دُکھ سکھ کی گھڑی میں بھائیوں کا ساتھ دیتی ہیں، والدہ کے انتقال کے بعد گھر کا سارا کام کاج اپنے ذمے لے کر والدہ کی کمی محسوس نہیں ہونے دیتیں جبکہ زمانۂ جاہلیت میں ان کے ساتھ انتہائی بُرا سُلوک کیا جاتا تھا،مثلاً اسلام سے پہلے سگی بہنوں سے نکاح کی معاشرتی بُرائی عام تھی۔اللہعَزَّ وَجَلَّ نے اسے ہمیشہ کے لیے یوں حرام فرما دیا:(ترجَمۂ کنز الایمان:)حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں۔(پارہ ۴، النساء: ۲۳)عورتوں کے سب سے بڑے خیر خواہ،اللہعَزَّ وَجَلَّ کے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے بھائیوں کو بہنوں کی عزّتوں کا رکھوا لا بناتے ہوئے یوں ارشاد فرمایا :جس كى 3 بىٹىاں ىا 3 بہنىں ىا 2 بىٹىاں ىا 2 بہنىں ہوں اور اس نے ان كے ساتھ حُسنِ سُلوك كىااوران كے بارے مىں اللہ عَزَّ وَجَلَّ سےڈرتا رہا تو اسےجنت ملے گى۔(ترمذى،۳/۳۶۷، حدیث:۱۹۲۳) بلکہ دوسری جگہ تو چاروں انگلیاں جوڑ کر یہ دلنشین خوشخبری سنائی کہ ایسا شخص جنت میں یوں میرے ساتھ ہو گا۔(مسند احمد،مسند۔۔۔۔۔،۴/۳۱۳، حدیث: ۱۲۵۹۴)