Book Name:Islam Main Aurat Ka Maqam

حفاظت کیلئے احکامِ خداوندی نازل ہوئے۔عورتوں کو مالکانہ حقُوق حاصل ہوگئے،عورتیں اپنے مہر کی رقموں،اپنی تجارتوں،اپنی جائیدادوں کی مالک بنادی گئیں اور اپنے ماں باپ،بھائی بہن، اولاد اور شوہر کی میراثوں کی وارث قرار دی گئیں۔الغرض وہ عورتیں جو مردوں کی جوتیوں سے زیادہ ذلیل و خوار اور انتہائی مجبور و لاچار تھیں، وہ مردوں کے دلوں کا سکون اور ان کے گھروں کی ملکہ بن گئیں چنانچہ قرآنِ کریم نے صاف صاف لفظوں میں اعلان فرمادیا :

خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ- (پ:۲۱،روم:۲۱)

 ترجَمۂ کنز الایمان:تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے بنائےکہ اُن سے آرام پاؤاور تمہارے آپس میں محبت اور رحمت رکھی۔

  اب کوئی مرد  نہ عورتوں کو مار پیٹ سکتا ہے نہ ان کو گھروں سے نکال سکتا ہے اور نہ کوئی ان کے مال و اسباب یا جائیدادوں کو چھین سکتا ہے بلکہ ہر مرد پر مذہبی طور پر عورتوں کے حقوق ادا کرنے لازم ہیں۔ (جنتی زیور،ص۳۹-۴۲ملخصابتغیر قلیل)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ اسلام کتنا پیارا مذہب ہے کہ جس نے دنیا میں پہلی بارسسکتی بلکتی اس مظلوم ہستی کے آنسوؤں کو اپنے دامنِ کرم میں جذب کیا،اس کے زخموں پر شفقت و محبت کا مرہم رکھا،اسے ظلم و ستم کی چکی میں پستا چھوڑنے کے بجائے معاشرے کا عزت دار فرد بنایا، الغرض اسلام نے عورت پر ڈھائے جانے والے مظالم کا باب(Gate) ہمیشہ کے لئے بند کردیا اور اسے وہ تمام جائز حقوق دلوائے کہ جس کی یہ حقدار تھی،بِلا شبہ عورتوں پر اسلام کا یہ وہ عظیمُ الشّان احسان ہے کہ تاقیامت  جس پر انسانیت کو بھی فخر رہے گا۔

یاد رہے!عورت اپنی زندگی میں مختلف مراحل سے گزرتی ہے مثلاً کبھی بیٹی کے رُوپ میں،تو کبھی