Book Name:Ham Dartay Kiun Nahi?
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سنا آپ نے کہ ریاکاری کرنے والے بد نصیب کو جنّت کی خوشبو بھی نہیں پہنچے گی ۔ایسے بد عمل کو بروزِ قیامت ذلیل ورُسوا کیا جائے گا اور اسے سخت عذابِ اِلٰہی سے دوچار ہونا پڑے گا۔ یادرہے!ریاکاری سے دنیا میں نیک نامی اور فوائد تو مل سکتے ہیں مگر آخرت میں ایسے عمل کی کوئی جزانہیں ہوگی ۔لہٰذا اپنے دل سے لوگوں کی تعریفیں سننے کی خواہش نکال دیجئے ۔ہر وقت قبروحشر کی ہولناکیوں اور جہنَّم کی کڑی سزاؤں کوذہن نشین رکھئے۔صرف رِضائےالٰہی کیلئے عمل کیجئے اور بُزرگانِ دِین کی سیرت کو زندگی کے ہر گوشے میں اپنے لئے مشعلِ راہ بنائیے،اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّ اس کی برکت سے خوفِ خدا کی دولت نصیب ہوگی۔ اللہپاک کے مقرب بندوں کی عملی حالت بیان کرتے ہوئے ایک بزرگ فرماتے ہیں: وہ لوگ (کثرت سے نیکیاں کرنے کے باوجود اس کی خفیہ تدبیر سے) خوف زدہ رہتے اورتم تفریط (یعنی گناہوں میں ڈوبنے کے باوجود)بےخوف رہتے ہو۔وہ مبارک ہستیاں نیکیوں کے باوجودرویا کرتی تھیں اورتم بے کار رہ کربھی ہنستے ہو۔وہ لوگ بیمار رہنے کے باوجود رات بھر (عبادت کے لئے)شب بیداری کرتے اور تم تندرست ہوکر بھی پڑے سوتے رہتے ہو۔وہ درست راہ چلا کرتے اور تم غضب کی شاہراہوں پر دوڑتے چلے جارہے ہو۔(حدائق الاولیاء،۲/۲۲۶(
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! واقعی آج ہماری عملی حالت بہت خراب ہوچکی ہے ،خوفِ خدا ہمارے دلوں سے ختم ہوچکا ہے اور ہم اپنے بزرگوں کے طریقے سے بالکل دُور ہوتے جارہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آج عورتوں کی آزادی اور عورتوں کو مردوں کے شانہ بشانہ چلنے کے نعرے نے ہماری نوجوان نسل کو تباہ و برباد کردیا ہے ۔ فیشن پرستی اور بے حیائی اس قدر بڑھ چکی ہے ، ہر گلی محلےبلکہ گھر گھر میں بےحیائی کے دل سوز نظارے ہیں ، مخلوط تعلیمی(Co-Education) اداروں،ہسپتالوں ،دفتروں اور تفریح گاہوں میں مردوں اور عورتوں کااِخْتلاط (میل جول) عام ہوچکا ہے،اسی میل جول کے سبب مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّآج