Book Name:Aey Kash Fuzol Goi Ki Adat Nikal Jay
خاموش توکرواسکتے ہیں ،ان پر اپنی دھاک تو بٹھا سکتے ہیں لیکن کل بروزِ قیامت جب میدانِ محشر قائم ہوگا ،حضور نبی ِکریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اورتمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اپنی اپنی اُمّتوں کے ساتھ جلوہ فرما ہوں گے ،اولیائے کرام اور ہمارے وہ مُتعلقین اور محبین بھی موجود ہوں گے جن کے سامنے دنیا میں ہماری عزّت تھی،ایسے میں سورج آگ برسار ہا ہوگا ،تانبے (Copper)کی دہکتی زمین ہوگی اور ہر ایک نےاپنے نامَۂ اعمال کو سب کے سامنے پڑھ کر سُنانا ہوگا ۔چنانچہ پارہ 15 سُوْرۂ بنی اِسْرائیل آیت نمبر 13،14 میں ارشادِ خُداوندی ہے :
وَ نُخْرِ جُ لَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ كِتٰبًا یَّلْقٰىهُ مَنْشُوْرًا(۱۳)
اِقْرَاْ كِتٰبَكَؕ-كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ(۱۴)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوراس کےلئےقیامت کےدن ایک نَوِشْتہ(تحریر)نکالیں گے جسے کُھلا ہوا پائے گا،فرمایا جائے گا کہ اپنا نامہ(اعمال) پڑھ آج تُو خود ہی اپنا حساب کرنےکو بہت ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ذرا سوچئے! بروزِ محشر تمام اَوّلین وآخرین کی موجودگی میں اپنا وہ نامَۂ اعمال کس طرح پڑھ کر سُنائیں گے؟جو فُضول گفتگو سے بھر پور ہوگا ،جو نامَۂ اعمال گالی گلوچ اور بدکلامی سے آلُودہ ہوگا،جس میں مسلمانوں سے مُتَعَلِّق دل توڑنے والے جُملے موجود ہوں گے ، جس نامَۂ اعمال میں مسلمانوں کی غیبت وچُغلی اور جھوٹ جیسے گُناہ موجود ہوں گے ؟ وہ نامَۂ اعمال سب کے سامنے کیسے سُنا پائیں گے ،کیسے لوگوں سے آنکھیں ملاپائیں گے ؟لہٰذا ہمیں کوشش کرنی چاہیےکہ کم سےکم گفتگو کریں اور فضول باتوں سے بچتے ہوئے صرف کام کی بات کریں یا اچھی بات کریں کیونکہ فُضُول باتیں کرنے میں ہمارا