Book Name:Zulm Ka Anjam
کی خبر مل جائے تو اس بیچارے کو منٹوں میں کنگال کر دیتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ اس میں لڑنے یا بدلہ لینے کی ہمت وحوصلہ نہیں لہٰذا دل کھول کر اپنی طاقت(Power) اور رُعب (Awe)کا استعمال کرلو ،یہی نہیں!بسااوقات مذہبی نظر آنے والے بھی ایسی بے اِحتیاطیاں کر گزرتے ہیں کہ جو اِنہیں زیب نہیں دیتیں مثلاًمسجد کی اِنتظامیہ یا مسجد کوچندہ دینے والے افرادبسااوقات اِمام صاحب کے1منٹ بھی تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے سب کے سامنے سُنادیتے ہوں گے کہ "حضرت!وقت کی پابندی کیجئے،آپ تو اِمام ہیں"بے جا جھاڑ پِلانے والے نادان یہ نہیں سوچتے کہ اِمام صاحب بھی اِنسان ہیں ،اُنہیں بھی کوئی عُذرہوسکتاہے،ایسا نادان شخص اللہ پاک کی راہ میں مسجد کو چندہ دینے والاگویایہ سمجھتاہے کہ اب میں جو چاہوں کروں،میں جس طرح کہوں ویساہونا چاہئے،جس مسجد میں ایسا ماحول ہوگا،وہاں محبتوں کے بجائے نفرت کی دِیوارکھڑی ہوسکتی ہے۔
یادرکھئے!جس کمزور شخص پر ہم نے ظلم کیا ،ہوسکتاہے یہ ہم سے بدلہ نہ لے سکے مگر ممکن ہے کہ ”جیسی کرنی ویسی بھرنی “ کے مصداق کوئی دوسرا ہم پر قابو پاکر ہمارے ساتھ ایسے ہی پیشآئے اور ہم کچھ بھی نہ کرپائیں ۔اللہ پاک پارہ 8سُوْرَۃُ الْانْعَام آیت نمبر 129میں ظالموں کوخبردار کرتے ہوئے ارشاد فرماتاہے :
وَ كَذٰلِكَ نُوَلِّیْ بَعْضَ الظّٰلِمِیْنَ بَعْضًۢا بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ۠(۱۲۹)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوریونہی ہم ظالموں میں ایک کو دوسرے پر مسلّط کرتے ہیں بدلہ اُن کے کئے کا
ظلم کرنے والوں کو عبرت انگیز نصیحت:
تفسیر صراط الجنان جلد 3صفحہ 209پر ہے:اس آیتِ مبارکہ میں ظلم کرنے والوں کے لئے بڑی نصیحت (Advice)ہے،چنانچہ حضرت ابوعبداللہ محمد بن احمدقُرطبیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:’’اس آیت میں ظلم کرنے والوں کوتنبیہ کی جارہی ہے کہ اگر وہ اپنےظلم سے باز نہ آئے تو اللہ تعالیٰ ان پر