Zulm Ka Anjam

Book Name:Zulm Ka Anjam

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جانوروں پر ظلم کرنا بھی حرام ہے :

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دینِ  اسلام کی خوبی  ہے کہ  اس نے انسانوں کے حقوق  کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کا بھی خیال  رکھا ہے ۔جس طرح کسی انسان پر ظلم و زیادتی حرام ہے، اسی طرح جانوروں   کو بُھوکا پیاسا رکھنا ،مارپیٹ کرنا تکلیف پہنچانا  بھی حرام ہے بلکہ جانوروں پر ظلم کرنا انسان پر ظلم کرنے سے زیادہ بڑا گناہ ہے کہ انسان تو اپنا دکھ درد کسی سےکہہ سکتا ہے ،قدت رکھتا ہو تو بدلہ بھی لے سکتا ہے مگربے زبان جانورکس  سےفریاد کرے؟ افسوس  صدافسوس ! فی زمانہ  جانوروں پر جیسا ظلم کیا جاتا ہے کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، کبھی  تو ان بے زبانوں  کو وقت  پر پانی اور چارہ نہیں دیاجاتا،تو کبھی گرمیوں کی  سخت  دھوپ میں  یا سردیوں کی  سخت ٹھنڈی راتوں  میں یونہی  کھلےآسمان کےنیچے باندھ دیا جاتا ہے ،کبھی  ان پر طاقت سےزیادہ  سامان لاد  کر   لمبے فاصلے تک  زبردستی   لے جایا جاتاہے ، منڈی  سے لانے کیلئے گاڑی  پر چڑھانے اور اُتارنےکا مناسب انتظام نہیں  کیا جاتا اور گاڑی  میں ریت  یا بُھوسہ وغیرہ نہیں   ڈالا جاتا ، جس سے کئی جانور زخمی  ہوجاتےہیں۔حالانکہ جانوروں  پرظلم کرنے سےنبی کریم ،روف رحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے منع فرمایا ہے :چنانچہ

بارگاہِ رسالت میں اونٹ نے فریاد کی !

          ایک مرتبہ حضورنبی کریم،محبوبِ ربِّ عظیمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَایک انصاری کےباغ میں تشریف لے گئے وہاں ایک اونٹ کھڑا ہوا زورزور سےچِلّارہاتھا۔جب اُس نے آپ کو دیکھا تو بِلبلانے لگا اور اس کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے قریب جا کر اس کے سر اور کنپٹی پر اپنا دستِ شفقت پھیرا تو وہ تسلّی پا کر بالکل خاموش ہوگیا۔ پھر آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے لوگوں سےدریافت فرمایاکہ اس اُونٹ کامالک کون ہے؟ لوگوں نےایک انصاری کانام