Koshish Kamyabi Ki Kunji

Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji

مسجدکوآبادکرنے کی نیت کرلی۔یہ منظردیکھ کروہاں موجودایک بُزرگ آبدیدہ  ہوکرکہنےلگے،میں تو لوگوں سےمسجدآباد کرنے کاکہتارہتاتھا،مگرمیر ی سُنےکون؟اَلْحَمْدُلِلّٰہ!آج عاشقانِ رسو ل اورمدنی دورےکی برکت سے ہماری مسجدآباد ہوگئی ہے۔

نہ نیکی کی دعوت میں سُستی ہو مجھ سے                         بنا    شائقِ       قافِلہ   یاالٰہی

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۰۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقان اولیا ء! ہم سُن رہے ہیں کہ کوشش کرنے والے کیسے کامیاب ہو تے ہیں، عبادت کے لیے علم کی ضرورت اور علم کے حصول کے لیے کوشش کتنی ضروری ہے ، آئیے!اس بارے میں ایک  بہت بڑے عالم کا واقعہ سُنتے ہیں  کہ ان کی کوششوں کی وجہ سے ان پر کیسا کرم ہو ا :

کوشش کرنے والاکامیاب طالبِ علم                      

          حضرت سیّدناعلامہ سَعدُالدین تَفتازَانیرَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ جن کی  کتابیں درسِ نظامی(کہ جسے عالم کورس کہا جاتا ہے )کےنصاب میں شامل ہیں ۔آپ قاضی عبدالرحمٰن شیرازی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے حلقۂ درس میں سب سےزیادہ  کم ذہن طالب علم تھے، بلکہ  کم ذہن ہونے میں آپ کی مثال دی جاتی تھی ۔لیکن اس کے باوجود آپ نے ہمت نہ ہار ی بلکہ کسی کی بات کو خاطر میں لائے بغیراپنےاسباق پڑھنے اور یادرکھنے کے لئےکوشش اورمحنت  جاری رکھی۔ایک دن آپ سبق یادکرنےمیں مصروف تھے کہ ایک اجنبی شخص نےآکرکہا:سعدُالدِّین !اُٹھو ،ہم سیروتفریح کرنے(یعنی گُھومنے پِھرنے)چلتےہیں۔آپ نےفرمایا: ”مجھےسیروتفریح کےلیے پید انہیں کیاگیا،( میری حالت ایسی ہےکہ) مطالعے کے باوجود مجھےکچھ سمجھ