Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan

Book Name:Shuhada-e-Ohud ki Qurbaniyan

رحمت،شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ملکیت ہوگا، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جو چاہیں کریں،جب رسولِ اَکرم، شاہ ِبنی آدم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غزوۂ اُحد سے واپس تشریف لائے تو ان جائیدادوں (Properties)اور باغات کو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے وقف فرمادیا،اسلام میں یہ سب سے پہلا وقف تھا۔(سیرت سید الانبیا،ص۳۲۲)

وقف کی تعریف

وقف کی تعریف یہ ہے کہ کسی چیز کو اپنی ملکیت سے نکال کر خالص اﷲ پاک کی ملکیت میں دے دینا،اس طور پر کہ اُس کا فائدہ ربِّ کریم کے بندوں كو ملتا رہے۔

ابو دَحْدَاح انصاری کا جذبَۂ سخاوت

ایک اوربڑے ہی پیارے صحابی حضرت سَیِّدُناابو دَحْدَاح انصاریرَضِیَ اللہُ عَنْہُجو غزوۂ اُحُد میں شہادت کا عظیم شرف پانے میں کامیاب ہوئے اورانہوں نے اپنی جان اللہ پاک کی رِضا کے لیے قُربان کر دی،ان کی مالی قربانی کا ایک شاندارواقعہ سُنیے،چنانچہ

حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:جب یہ آیت اُتری

مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا (پ۲،البقرۃ:۲۴۵)                                          ترجمۂ کنزالایمان:ہے کوئی جو اللہکو قرضِ حسن دے

تو حضرتِ سَیِّدُنا ابو دَحْدَاح انصاری رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!کیا اللہ پاک چاہتا ہے کہ ہم قرض دیں؟تو آقائے نامدار،مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:ہاں۔اے ابودَحْدَاح(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)!حضرتِ سَیِّدُنا ابو دَحْدَاح رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے