Nachaqiyon ka Ilaj

Book Name:Nachaqiyon ka Ilaj

بھی خود کو بچایئے ، آج  بد قسمتی سے ہمارے گھروں میں بھی گالی گلوچ کا معاملہ عام ہوگیا ہے یہی وجہ ہے کہ گھر کے بچے بھی چھوٹی سی عمر میں ہی گالیاں سیکھ جاتے ہیں یوں ان کی تربیت پر بُرا اثر پڑتا ہے،اسی طرح باہر کا ماحول بھی بری طرح گالیوں کی لپیٹ میں آچکا ہے، گالی دینا گناہ اور مسلمان کی شان سے بہت  دور ہے  کئی احادیثِ کریمہ میں ایک دوسرے کو گالی دینے کی مذمت بیان کی گئی ہے، چنانچہ

(1) ارشاد فرمایا:مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ اس پر ظلم نہیں کرتا اور نہ اسے گالی دیتا ہے۔ (شرح السنہ، کتاب البر والصلۃ، باب الستر، ۶/۴۸۹، الحدیث: ۳۴۱۲)

 (2) ارشاد فرمایا: آپس میں گالی دینے والے دو آدمی جو کچھ کہیں تووہ (یعنی اس کا وَبال) ابتداء کرنے والے پر ہے جب تک کہ مظلوم حد سے نہ بڑھے۔(مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب النہی عن السباب، ص۱۳۹۶، الحدیث: ۶۸ (۲۵۸۷))

آئیے! ہم نیت کرتی ہیں کہ  گالی گلوچ میں مبتلا نہیں ہوں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

غیبت

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم ناچاقی کے اسباب اور ان کی تباہ کاریوں کے متعلق سن رہی تھیں۔یاد رہے!ناچاقی کا ایک سبب غیبت بھی ہے۔ غیبت کی تعریف یہ ہے کہ انسان کے کسی ايسے عیب کا ذِکر کرنا،جو اس میں موجود ہو غیبت کہلاتا ہے،اب وہ عیب چاہے اُس کے دين،دنيا،ذات، اَخلاق،مال، اولاد، لباس،حرکات وسکنات،مسکراہٹ ،تُرش رُوئی اور خوش روئی وغیرہ کسی بھی ایسی چیز میں ہو،جو اس سے تعلق رکھتی ہو۔ کہا جاتا ہے: غیبت ميں کھجورکی سی مٹھاس اور شراب جيسی تیزی اور سُرُور ہے۔اللہ