Book Name:Fikr-e-Akhirat
سعادت مل گئی،اس کی بَرَکت سے ان کی زندگی کا رُخ ہی بدل گیا۔امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے آسان اندازمیں بیان کی جانے والی ڈھیروں ڈھیر معلومات کا ’’اَنمول خزانہ‘‘لُوٹنے کا سنہری موقع ملا، خوفِ خدا اور عشقِ مُصْطَفٰے کی کرنوں سے ان کا دل روشن ہوگیا،پچھلی زندگی پرشرمندگی ہونے لگی، لہٰذا انہوں نے بقیہ زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے فیشن(Fashion)کی نحوست سے جان چھڑائی، سُنّتوں پر عمل کرنے اور نمازوں کی پابندی کا پختہ ارادہ کرلیا،سر پر عمامہ شریف سجالیا،داڑھی شریف سے چہرہ سجالیا اور نیکیوں پر استقامت پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوگئے۔ جبکہ نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانےکیلئے ہر ماہ 3 دن کے قافلے میں سفر کرنا اِن کا مَعمُول بن گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!یقیناًعقل مند وہی ہے جو موت سے پہلے موت کی تیاری کرلے،سعادت مند وہی ہے جو سفرِ آخرت کامسافر بننے سے پہلے ہی وہاں کام آنے والا ضروری ساز و سامان اپنے ساتھ لے لے۔یاد رکھئے دنیوی زندگی بے حد مختصر ہے۔٭ہماری ہر سانس ہمیں موت کے قریب کر رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں دُنْیَوی زندگی کے اختتام کی طرف لے جا رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں قَبْر کے گڑھے کے قریب کرتی جارہی ہے۔٭ہماری ہر سانس ہمیں موت کے فرشتے سے ملانے کی طرف لے جا رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں آخرت کی تیاری کا ذہن دے رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں راہِ آخرت سے ملانے کا وسیلہ بن رہی ہے۔جیسے ہی یہ