Book Name:Fikr-e-Akhirat
بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےپیارےاسلامی بھائیو!یادرکھئے!غفلت جہاں بہت سی پریشانیوں اور مصیبتوں کو لاتی ہے وہیں یہ غفلت کی بیماری انسان کو فکرِ آخرت سے بھی بہت دور کر دیتی ہے، غفلت میں گزاری ہوئی زندگی انسان کو تباہ کرڈالتی ہے ہمارے بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کا یہ ذہن ہوتا تھا کہ ان کا کوئی بھی لمحہ غفلت میں نہ گزرے بلکہ ہر ہر پل نیکیوں اور اللہ پاک کی رضا والے کاموں میں گزرے اور یہ حضرات اچھی زندگی گزار کر اور نیک اعمال کرکے بھی اس بات سے خوف زدہ رہتے تھے کہ کہیں ان کا یہ عمل غفلت کی نذر نہ ہوگیا ہو،جیساکہ
حضرت امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں:حضرت شیخ ابو علی دقاق رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں ایک بزرگ کی عیادت کے لئے حاضر ہوا،میں نے اُن کےآس پاس اُن کے شاگردوں کو بیٹھے ہوئے دیکھا،وہ بزرگرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ رو رہے تھے،میں نے عرض کی،یا شیخ!کیاآپ دنیا(چُھوٹنے)پر رو رہےہیں؟فرمایا،نہیں بلکہ نمازیں قضا ہونےپر رو رہا ہوں میں نے کہا:آپ تو عبادت کرنے والے شخص تھے پھرنمازیں کس طرح قضا ہوئیں؟انہوں نےفرمایا:میں نے ہر سجدہ غفلت میں کیا اور ہر سجدے سے غفلت میں سر اُٹھایا اور اب غفلت کی حالت میں مررہا ہوں۔(مکاشفۃ القلوب ، ص۲۲)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد