Book Name:Faizan-e-Rabi-ul-Awaal
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرےساتھ ہوگا۔( مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے!امیرِاہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرسالے”163مدنی پھول“سے چلنےکی سنتیں اور آداب سنتی ہیں:
٭پارہ15سورہ ٔ بنی اسرائیل کیآیت37میںاللہ پاک ارشاد فرمایا ہے :
وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)
ترجَمۂ کنز الایمان :اور زمین میں اِتراتا نہ چل بے شک تُو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اور ہر گز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچےگا۔
٭اللہ پاک کی رحمت بن کر دنیا میں تشریف لانےوالےنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرما یا:ایک شَخْص دو چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اورگھمنڈ میں تھا، وہ زمین میں دھنسادیا گیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائےگا۔(مُسلِم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ،ص۱۱۵۶،حدیث: ۲۰۸۸ملخصاً)٭اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینےوالے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے تو کسی قَدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں۔( الشمائل المحمدية للترمذی،باب ما جاء فی مشیۃ رسول اللہ ، ص۸۷ ،رقم:۱۱۸) ٭اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں اور نہ اِتنا آہِستہ کہ آپ بیمارلگیں۔ ٭راہ چلنے میں پریشان نظری(یعنی بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا) سنّت نہیں،نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے پر چلئے۔٭چلنے یا