Book Name:Payare Aqaa Ki Payari Adaain
حضرت علی بن حُسین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے حضرت ہِبَۃُ اللّٰہ طَبَریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکو خواب میں دیکھ کر پوچھا:مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ یعنی اللہ کریم نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا؟ حضرت ہِبَۃُ اللّٰہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے جواب دیا:اللہکریم نے میری مغفرت فرمادی۔ عرض کی:کس سبب سے؟تو انہوں نے رازدارانہ انداز میں کہا: سُنّتِ مُبارکہ پر عمل کی وجہ سے۔
(سیراعلام النبلاء،رقم:۲۷۴،ھبۃ اللہ بن الحسن، ۱۷/۴۱۹ بتغیر)
پیاری پیاری اسلامی بہنو! آپ نے سناکہ سُنَّتِ مصطفےٰ پرعمل کرنےکی برکت سے اللہ پاک نے حضرت ہِبَۃُ اللّٰہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی مغفرت فرمادی، سُبْحٰنَ اللہ! سُبْحٰنَ اللہ! یاد رکھئے! ہمارےبزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہم،صحابہ کرام و صحابیات رَضِیَ اللہُ عَنْہُم آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہر سُنّتِ کریمہ کی پَیروی کو لازِم وضَروری جانتےتھےاور بال برابربھی کسی مُعَامَلہ میں اپنے پیارےآقاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین اورسنّتوں کو چھوڑناگوارا نہیں کرتے تھے۔جیساکہ
مکتبۃ ُالمدینہ کے رسالے ”صحابیات اورعشقِ رسول “کے صفحہ 40پرہےکہ اُمُّ الْمُومِنِین حضرتِ اُمِّ حبیبہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے اپنے والدِ ماجِدحضرت ابو سُفیان رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے اِنتقال فرمانے کے بعد اور اُمُّ الْمُومِنِین حضرت زینب بنتِ جحش رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہانے اپنے بھائی کے وِصال کے (تین3 دن)بعد خوشبو لگائی اور اِرشَاد فرمایا: خُدا کی قسم! مجھےاس کی ضَرورت نہ تھی مگر میں نے نبی اکرم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکوفرماتےسناہےکہ جوعورتاللہ پاک اورآخرت کےدن پراِیمان رکھتی ہےاس کے لیے جائز نہیں کہ وہ کسی کےمَرنے کاسوگ تین راتوں سےزیادہ کرے۔ سِوائے (اس عورت کےجس کے) شوہَر(کا انتقال ہوگیا ہو )کہ اس کےسوگ کی مُدَّت چار4 ماہ دس دِن ہے۔