Taqat-e-Mustafa

Book Name:Taqat-e-Mustafa

       یادرکھئے! جُوا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ آج ہمارے معاشرےمیں کئی طرح سے جُوئے کی صورتیں رائج ہیں۔جیسے موبائل پرمختلف سُوالات پرمبنی میسجز(Messages)بھیجے جاتے ہیں، جس میں مَثَلاً کونسی ٹیم میچ جیتے گی ؟ یا پاکستان کس دن بنا تھا؟دُرُست جوابات دینے والوں کیلئے مختلف اِنعامات رکھے جاتے ہیں ، شرکت کرنے والے کے ''موبائل بیلنس ''سے کچھ رقم مَثَلاً10 روپے کٹ جاتی ہے ، جن کا انعام نہیں نکلتا ان کی رقم ضائع ہوجاتی ہے ،یہ بھی جُوا ہے جو کہ حرام اورجہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔

       اسی طرح ہمارے یہاں مختلف کھیل مَثَلاًگُھڑدَوڑ(گھوڑوں کی دوڑ) ،کرکٹ،کَیرم ،بِلیرڈ ،تاش ، شطرنج وغیرہ دو طرفہ شرط لگا کر کھیلے جاتے ہیں کہ ہارنے والا جیتنے والے کواتنی رقم یا فُلاں چیز دے گا (یا کھانا کھلائے گا وغیرہ)یہ بھی جُوا ہے اور ناجائز وحرام ۔کیرم اوربِلیرڈ کلب وغیرہ میں کھیلتے وَقت عُمُوماً یہ شرط رکھی جاتی ہے کہ کلب کے مالک کی فیس ہارنے والا ادا کریگا ،یہ بھی جُوا ہے ۔بعض ”نادان“ گھروں میں مختلف کھیلوں مَثَلاً تاش یالُڈّوپردوطرفہ شرط لگاکر کھیلتے ہیں اور کم علمی کے باعِث اِس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے، وہ بھی سنبھل جائیں کہ یہ بھی جُوا ہے اورجُوا حرام ا ور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے۔اگر کبھی کوئی اس میں مبتلا ہواہوتواس سے فوراً توبہ کرلینی چاہئے اور جُوئے کے ذریعے حاصل  کی ہوئی رقم کو کس طرح واپس کرنا ہے، اس بارے میں مفتیانِ کرام سے رہنمائی بھی لے لی جائے۔ اللہ پاک ہمیں ہر طرح کے گناہوں سے محفوظ فرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اَبُوالاَسْوَدسے مقابلہ