Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai
کرنےکی کوشش کرتی رہیں ۔آئیے!استقامت کی تعریف سنتے ہیں :چنانچہ
علامہ شریف جُرجانیرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہفرماتےہیں:گناہوں سےبچتےہوئےنیک اعمال کی پابندی کرنا استقامت کہلاتاہے۔(التعریفات للجرجانی،باب الالف،تحت اللفظ :الاستقامۃ، ص۲۰)
پیاری پیاری اسلامی بہنو!یقیناً استقامت کی تعریف اور اس کی اہمیت کو سن کر ہمارے دل میں بھی استقامت حاصل کرنے کی تمنا پیداہوئی ہوگی،کیونکہ استقامت ایک ایسا درجہ ہے جس کے ذریعےمقصد میں کامیابی نصیب ہوتی ہے، جس کام میں استقامت نہیں ہوتی وہ کام کبھی پایَۂ تکمیل تک نہیں پہنچتا،استقامت نیکیوں کےحصول کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو اسلامی بہن اپنے کام میں استقامت اختیار نہیں کرتی اس کی کوشش ضائع ہوجاتی ہے اور اس کی محنت کا وہ پھل نہیں ملتا جس کی اسے تمنا و خواہش ہوتی ہے۔ جو اسلامی بہن استقامت سے محروم ہوتی ہےوہ کبھی بھی اپنے موجودہ مقام سے آگے نہیں بڑھ سکتی۔ مشہور مقولہ ہے:
اَلْاِسْتِقَامَۃُ فَوْقَ الْکَرَامَۃِیعنی استقامت کرامت سے بڑھ کر ہے۔
حضرت اَبُوعلی جَوزجَانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:اِستقامت اختیارکرو، کرامت کے طلب گار نہ بنو، کیونکہ تمہارا نفس کرامت کی طلب میں ہے جبکہ تمہارا ربّ تم سے استقامت کا مطالبہ فرماتا ہے۔
(رسالۂ قشیریہ، باب الاستقامۃ، ص۲۴۰)