Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

Book Name:Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

ہوئےسنت کی فضیلت    اور  چند سنتیں اورآداب بیان کرنے کی سعادت  حاصل کرتا ہوں ، تاجدارِرِسالت ، شہنشاہِ نَبوتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمان جنت نشان ہے : جس نےمیری سنت سےمحبت کی ، اس نےمجھ سےمحبت کی اورجس نے مجھ سے کی وہ جنت میں میرےساتھ ہوگا۔ ([1])

سُنّتیں عام کریں دِین کا ہم کام کریں                       نیک ہوجائیں مسلمان مدینے والے

بیٹھنے کی چندکی سُنّتیں اور آداب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو !آیئے بیٹھنے کی چند سنتیں اور آداب سنتے ہیں ٭سُرین زمین پر رکھیں  اور دونوں گھُٹنوں کو کھڑاکر کےدونوں ہاتھوں سے گھیرلیں اورایک ہاتھ سے دوسرے کو پکڑ لیں ، اس طرح بیٹھنا سنت ہے( لیکن اس دوران گھٹنوں پر کوئی چادروغیرہ اوڑھ لینا بہتر ہے۔ ) ([2]) ٭چار زانو(یعنی پالتی  مارکر)بیٹھنابھی ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسےثابت ہے۔ ٭جہاں کچھ دھوپ اور کچھ چھاؤں ہو ، وہاں نہ بیٹھیں۔ نبی اکرم ، شہنشاہِ معظم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :  تم میں سے کوئی سائے میں ہو اور اس پر سے سایہ رخصت ہوجائے اور وہ کچھ دھوپ کچھ چھاؤں میں رہ جائے تو اسے چاہيے کہ وہاں سےاٹھ جائے۔ ([3]) ٭قبلہ رخ ہوکربیٹھیں۔ ([4]) ٭اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت ، مَوْلانا شاہ امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیہ لکھتےہیں : پیر واستاذکی


 

 



[1]    مشکاۃالمصابیح ،  کتاب الایمان  باب الاعتصام  بالکتاب والسنۃ ، ۱ /  ۵۵ ، حدیث :  ۱۷۵

[2]     مرآۃالمناجیح ، ۶ / ۳۷۸ ملخصا

[3]   سنن ابی داؤد ، کتاب الادب ، باب فی الجلوس بین الظل والشمس ،   ۴ / ۳۳۸ حدیث۴۸۲۱

[4]    رسائل عطاریہ ، حصہ۲ ، ص۲۲۹