Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

Book Name:Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

(وسائلِ بخشش مُرمّم ، ص ۱۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس ایمان افروز حکایت سے کئی باتیں سیکھنے کو ملیں۔

عبادت و ریاضت میں دل لگائیے!

پہلی بات یہ کہ اللہپاک کے نیک بندوں کا یہ معمول ہوتا   کہ  وہ عبادت  کے ضروری احکام جاننے کے ساتھ ساتھ عبادت و ریاضت کی کثرت کرتے اورزِیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارتے۔ ہمیں بھی اس عادت کواپنانا چاہیے۔ افسوس! آج ہم بہت سارے فضول کاموں میں وقت برباد کر دیتےہیں بلکہ بعض نادان تو گناہوں بھرے کاموں میں پڑ کر وقت اور آخرت برباد کرتے ہیں ، مگر مسجد میں حاضری کے لیے ٹائم نہیں ملتا۔ ٭آج ایک تعداد ہے جو موبائل پر سوشل میڈیااستعمال کرتے ہوئے گھنٹوں گزار دیتی ہے ، مگر مسجد میں آنے کا ٹائم نہیں ملتا اور سب سے تکلیف کی بات یہ ہے کہ جو عبادتوں کے نام پر مختلف کاموں میں مصروف ہوتے ہیں ، مگربسااوقات ان عبادتوں کے لازمی حقوق کی معلومات نہیں ہوتیں اورنہ ہی یہ سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مثلاًقرآنِ کریم پڑھیں گے مگر تجوید (صحیح انداز)سے نہیں پڑھیں گے ، نمازپڑھیں گے مگر نماز کے مسائل نہ سیکھیں گے۔

اے عاشقانِ رسول!قرآنِ پاک میں بھی مسجدوں کو آباد کرنے کی ترغیب دلائی گئی ہے۔ چنانچہ ارشادِ باری ہے :