Iman ke Salamti

Book Name:Iman ke Salamti

سیِّدُنا رجاءرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کواَلوداع کرتےہوئےکہا:اےابومِقدام!اللہ پاک آپ کی حفاظت فرمائے۔آپ نے فرمایا:اےبھتیجے!جان کی حفاظت کی نہیں  بلکہ ایمان کی حفاظت کی دعا دو۔([1])

ایمان کی حفاظت کے لئے  لوگوں سے علیحدگی

       قوتُ القلوب میں ہے:ایک شخص سب سے الگ تھلگ رہتا تھا۔حضرت سیِّدُنا ابودَرداء رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اس کے پاس تشریف لا کر جب اِس کا سبب دریافت کیا تو اُس نے کہا:میرے دل میں یہ خوف بیٹھ گیا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو میرا ایمان چِھن جائے اور مجھے اِس کی خبر تک نہ ہو۔([2])

آستانہ پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو                                                   اور اے جانِ جہاں تُو بھی تماشائی ہو

بند جب خوابِ اجل سے ہوں حسؔن کی آنکھیں                               اس کی نظروں میں تِرا جلوۂ زیبائی ہو

                (ذوقِ نعت، ص۲۰۴)

اے عاشقانِ اولیاء:حضورسیدی غوثِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اولیا کے سردار ہیں، مگر آپ نے عید کے دن اشعار کہے جن کا ترجمہ یہ ہے: لوگ کہہ رہے ہیں کہ کل عید ہے!کل عید ہے! اور سب خوش ہیں۔ لیکن میں تو جس دن ا س دنیا سے اپنا ایمان سلامت لے کر گیا ،میرے لئے تو وہی دن عید ہو گا۔(صراط الجنان، ۱/۲۶۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]  حلیۃ الاولیاء، رجاء بن حیوۃ، ۵/۱۹۶، رقم:۶۸۰۹

[2]  قوت القلوب، الفصل الثانی الثلاثون، شرح مقامات الیقینالخ، ۱/۳۸۸ملخصا