Book Name:Iman ke Salamti
سنیں گی جو سلامتیِ ایمان کے لئے نقصان دہ ہیں۔ آئیے! سب سے پہلےان اصحابِ کہف کاقرآنی واقعہ سنتی ہیں جو اپنا ایمان بچانے کے لئے ایک غار میں پناہ گُزیں ہوئے:چنانچہ
قرآنِ کریم کے پارہ 15سورۃُ الکہف کی آیت 9 میں ارشادِ خدا وندی ہے:
اَمْ حَسِبْتَ اَنَّ اَصْحٰبَ الْكَهْفِ وَ الرَّقِیْمِۙ-كَانُوْا مِنْ اٰیٰتِنَا عَجَبًا(۹) (پ۱۵، الکہف:۹)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:کیا تمہیں معلوم ہوا کہ پہاڑ کی کھوہ اور جنگل کے کنارے والے ہماری ایک عجیب نشانی تھے۔
اصحابِ کہف یعنی غاروالوں کا واقعہ یہ ہے کہ کافی عرصہ پہلے (بحیرۂ عرب کے کنارے مُلکِ روم کی) زمین پر ’’اَفْسُوس‘‘ نامی شہر (City)آبادتھا، یہ شہر بادشاہ ”دقیانوس“ کی سلطنت میں آتا تھا۔دقیانوس خود بھی غیر خدا کی پوجا کرتا تھا اور لوگوں کو بھی اس پر مجبور کرتا ،جو انکار کرتا اس پر ظلم کرتا اور عبرت ناک سزا دیتا ۔اہلِ ایمان اس کے ظلم سے بچنے کے لیے چھپتے پھرتے اور اپنا ایمان بچاتے ۔اہلِ ایمان کے ایک معزز گروہ کو یہ خدشہ تھا کہ ایک نہ ایک دن دقیانوس ان تک پہنچ جائے گا اور انہیں غیر خدا کی پوجا پر مجبور کرے گا، اس خطرے کے پیشِ نظر انہوں نے یہ شہر چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور وہاں سے چل پڑے،راستے میں ان کی ملاقات ایک چرواہے سے ہوئی جواپنا ایمان بچانے کے لیے شہر سے باہر جارہا تھا ،اس کے ساتھ ایک کُتّا بھی تھا ،وہ چرواہا اور اس کا کُتّا بھی ان کے ساتھ ہو گئے۔ راستے میں موجود ایک غار کوانہوں نے اپنا ٹھکانہ (Abode) بنا لیا اور وہاں آرام کرنے کی خاطر لیٹ گئے،غار میں لیٹنے کے بعد اُن کے