Book Name:Sadqa ke Fawaid
ہاتھوں ہاتھ صدقے کی بَرَکت ظاہر ہوگئی !
اپنے دَور کے اَبدال حضرت ابو جعفر بن خطّاب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرے دروازے پر ایک مانگنے والےنے آواز لگائی ، میں نے زوجَۂ محترمہ سے پُوچھا : تمہارے پاس کچھ ہے؟جواب مِلا : چار (4)انڈے (Eggs) ہیں۔ میں نے کہا : مانگنے والے کو دے دو۔ اُنہوں نے دے دئیے۔ وہ انڈے پاکر چلا گیا۔ ابھی تھوڑی دیر گُزری تھی کہ میرے پاس ایک دوست نے انڈوں سے بھری ہوئی ٹوکری (Basket)بھیجی۔ میں نے گھر میں پُوچھا : اِس میں کُل کتنے انڈے ہیں؟ اُنہوں نے کہا : تیس (30)۔ میں نے کہا : تم نے تو فقیر کو چار (4)انڈے دئیے تھے ، یہ تیس (30)کس حساب سے آئے!کہنے لگیں : تیس(30) انڈے ثابِت ہیں اور دس (10) ٹُوٹے ہوئے۔ (اس کی وجہ یہ تھی کہ )مانگنے والے کو جو انڈے دِیئے گئے تھے ، اُن میں تین (3)ثابِت اور ایک ٹُوٹا ہوا تھا۔ رَبّ کریم نے ہر ایک کے بدلے دس دس (10 ، 10) عطا فرمائے۔ ثابِت کے بدلے ثابِت اور ٹُوٹے ہوئے کے بدلے ٹُوٹے ہوئے۔ (روض الریاحین ، ص۱۵۱)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کا ربِّ کریم کی ذات پر بھروسا اوراخلاص کے ساتھ سخاوت کرنے کا جذبہ مرحبا! اگرہم بھی صدقہ وخیرات کرنے کا جذبہ بڑھانا چاہتی ہیں تو دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے ہر دم وابستہ رہیں اورجس سے جتنا بن پڑے ، اپنی دِیگرمصروفیات میں سے کچھ نہ کچھ وقت مَدَنی کاموں کے لئے ضرورنکالیں ، ان مَدَنی کاموں میں شمولیت کی بَرَکت سے ہم گناہوں سے بچی رہیں گی ، آخرت کے لیے نیکیوں کا خزانہ جمع ہوتارہے گا ، نیکی کی دعوت دینے والے خوش نصیبوں میں ہماراشُمارہوگا ، اچھی صحبت ملے گی ، ہرعاشقِ رسول کے لئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کام کرنے کے بہت آسان مواقع ہیں ، اگر اب بھی ہم عملی طورپرمَدَنی کاموں میں شامل نہ ہوسکیں توشایدکئی نیکیوں سے محرومی ہوسکتی ہے۔ اس عظیم مَدَنی مقصد’’مجھے اپنی اورساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش کرنی ہے‘‘کوپانے کے لیے بھرپور کوشش کریں ، نیکی کے کاموں میں ایک دُوسرے کا ساتھ دیں۔
پیر شریف کا روزہ اورمَدَنی انعامات پر عمل کے فوائد
اپنی اصلاح کی کوشش کے لئے مَدَنی انعامات پر عمل کو اپنا معمول بنا لینا چاہئے ۔ ٭اَلْحَمْدُلِلّٰہ مَدَنی اِنعامات ، عمل کا جذبہ بڑھانے اور گناہوں سے پیچھا چُھڑانے کا بہترین نُسْخَہ ہیں ، ٭ مَدَنی اِنعامات پر عمل کرنے والوں سے اَمیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بہت خوش ہوتے اور اُنہیں دُعاؤں سے نوازتے ہیں٭ مَدَنی اِنعامات پر عمل کی بَرَکت سے خَوْفِ خُدا و عشقِ مُصْطَفٰے کی دَوْلت ہاتھ آتی ہے٭یہ عظیم تحفہ بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی یاددِلاتا ہے ، ٭بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے نَقشِ قَدَم پر چلتے ہوئے غور و فکر یعنی اپنے اَعمال کا مُحَاسَبَہ کرنے کا بہترین ذَرِیْعَہ ہے۔ انہی مَدَنی انعامات میں سے مَدَنی انعام نمبر50 ہے ، کیا