Book Name:Andheri Qabar
مجھے گَر دِید ہوجائے ، تو میری عِیْد ہوجائے تِرا دِیدار جب ہوگا ، مجھے حاصِل خوشی ہوگی
میں بَن جاؤں سَراپا “ مَدَنی اِنْعَامات “ کی تَصویر بَنُوں گا نیک یااللہ اگر رَحمت تِری ہوگی
(وسائل بخشش مُرَمَّمْ ، ص۳۹۱-۳۹۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
ہمیں چاہیے کہ ہم دنیا میں ایسے کاموں سے بچیں جو قبر میں مشکلات کا سبب بنیں اور ایسے کاموں کی رغبت رکھیں جو قبر میں بھی کام آئیں اور آخرت بھی بہتر ہو جائے۔
حضرت سَیِّدُنافقیہ ابُواللیث سمرقندی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو قبر کی تنہائی اور گھبراہٹ سے بچنا چاہتا ہو اسے چاہیے کہ چار چیزوں کو اختیار کر لے اور چار ہی چیزوں سے کنارہ کشی اختیار کرلے۔ جو بھی ایسا کرے گا وہ قبر کی تنہائی اور گھبراہٹ سے بچ جائے گا۔ (تنبیہ الغافلین ، ص ۲۲ملخصاً)
وہ چار چیزیں جنہیں اختیار کرنا ہے ، ان میں سے سب سے پہلی چیزنماز ہے۔ اللہ کے پیارے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان ہے : اللہ پا ک نے پانچ نمازیں فرض کی ہیں ، جو ان نمازوں کے لئے بہتر طَریقے سے وضو کرے اور انہیں ان کے وَقْت میں اَدا کرے اور ان کے رُکُوع وسُجود ، خُشُوْع کے ساتھ پورے کرے تو