Book Name:Apni Islah Ka Nuskha
حضرت امام محمدغزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اپنی مشہور کتاب “ اِحیاء العلوم “ میں فرماتے ہیں : اعمال کی کثرت ، مقدار میں زیادتی اورنقصان پہچاننے کے لیے جوغورکیا جاتا ہے اُسے مُحاسَبَہ کہتے ہیں ، اگربندہ (اوربندی)اپنے دن بھر کے اعمال کو سامنے رکھے تاکہ اُسے کمی بیشی کا علم ہوجائے ، یہی مُحاسَبَہ ہے۔ (احیاء العلوم ، ۵ / ۳۱۹)
اَلْحَمْدُلِلّٰہامیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ ہمیں اپنے اعمال کا محاسبہ کرنے کا ذہن دیتے رہتے ہیں ، انسان کو چاہئے کہ اُخْرَوی اِعتبار سے اپنے معمولاتِ زندگی پر غور و فِکْر کرے ، پھر جو کام اُس کی آخرت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہوں ، اُن کی اِصْلاح کی کوشش کرےاورجوکام اُخْرَوی اِعتبار سے فائدہ دینے والے نظر آئیں اُن میں بہتری کے لئے اِقْدامات کرے۔ اِستقامت کے ساتھ اپنے اعمال کا جائزہ لینے سے خوب خوب برکتیں حاصل ہوتی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نہایت استقامت کے ساتھ اپنے اَعمال کا مُحاسَبہ کرتے تھے اور اِس سے کسی صورت بھی غفلت اختیار نہ کرتے تھے۔ آئیے!اِسی بارے میں بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے کچھ واقعات سنتی ہیں ، چنانچہ
اللہ پاک سے ڈرتے رہو!
حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : میں ایک باغ میں گیا تو وہاں امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی آواز سُنی ، ہم دونوں کے درمیان ایک دِیوار حائل تھی اور وہ کہہ رہے تھے : عمر ، خَطَّاب کا بیٹااور امیرالمؤمنین کا منصب! واہ کیا خوب!اے عمر! اللّٰہ پاک سے ڈرتے رہو ورنہ اللّٰہ پاک تمہیں سخت عذاب دے گا۔