Book Name:Pul Sirat K Ahwal
عبداللہ بن رواحہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کو روتا دیکھ کر ان کی زوجہ بھی رونے لگیں ۔ آپ نے ان سے پوچھا : تم کیوں روتی ہو؟ انہوں نے جواب دیا : میں نے آپ کو روتا دیکھاتو مجھے بھی رونا آگیا۔ حضرت عبداللہ بن رواحہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ نے فرمایا : مجھے اللہ پاک کا یہ فرمان یاد آگیا کہ’’ وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَا١ۚ ‘‘اور تم میں سے ہرایک دوزخ پر سے گزرنے والاہے ۔ ‘‘ مجھے نہیں معلوم کہ میں جہنم سے نجات پا جاؤں گا یا نہیں ۔ ([1])
جَلا دے نہ نارِ جہنم کرم ہو پئے بادشاہِ اُمَم یاالٰہی
مجھے نارِ دوزخ سے ڈر لگ رہا ہے ہو مجھ ناتُواں پر کرم یاالٰہی([2])
کاش کے میری ماں نےمجھ کو نہ جنا ہوتا
حضرتِ سیِّدُناابومیسرہ عَمْرْوبن شُرَحْبِیْل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ایک بار آرام کیلئے تشریف لے گئے تو بے قرار ہو کر فرمانے لگے : کاش! میری ماں نے مجھ کوجنا ہی نہ ہوتا۔ ان کی زوجۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا نے عرض کی : آپ ایسا کیوں فرما رہے ہیں ؟ فرمایا : بے شک اللہکریم نے جہنَّم پر گزرنے کی خبر دی ہے لیکن ہمیں یہ خبر نہیں کہ ہم اُس سے نکلیں گے یا نہیں ۔ ([3])
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ! ہمارے بُزُرْگانِ دِیْن پل صراط سے گزرنے اور جہنم میں گِرنےکے خوف سے کس قدر لرزا ں و ترساں رہا کرتے تھے۔ غورکیجئے!جن