Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

Book Name:Ala Hazrat Ka Andaz e Safar

اَوراد ووَظائِف کی پابندی

پیارے اسلامی بھائیو! صُوفیائے کرام نے سَفَر کے آداب میں ایک ادب یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ  “ وہ اَوْراد وَظائِف جو مقرر کررکھے ہیں ، دورانِ سَفَر بھی اُن میں کمی نہ کی جائے۔ “ ([1]) عُمُوماً سَفَر کے دروان اس معاملے میں سستی ہو جاتی ہے ، مثلاً درودِ پاک پڑھتے ہیں تو دورانِ سَفَر درودِ پاک کی پابندی نہیں ہو پاتی ، اپنے پیر صاحب سے ملے ہوئے شجرہ شریف کے جو اَوْراد مقرر کئے ہوتے ہیں ، وہ پڑھنے میں سستی ہو جاتی ہے مگر سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  مَاشَآءَ اللہ! اَوْرادو وَظائِف کے معاملے میں بھی بہت پابند تھے ، دورانِ سَفَر بھی پابندی کے ساتھ اَوْرادو وَظائِف پڑھا کرتے تھے ، حتیٰ کہ جب ٹرین سے اُتر کر اسٹیشن ہی پر نماز ادا فرماتے تو وہ وظیفے جو فرضوں کے بعد پہلو بدلے بغیر پڑھنے ہوتے ہیں ، وہ بھی پابندی کے ساتھ پڑھتے ، پھر دُعا  کر کے ٹرین میں سُوار ہوا کرتے تھے۔

ایک بار اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی پیلی بھیت سے صبح کے وقت واپسی ہوئی ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اسٹیشن پر ہی حاجی کفایتُ اللہ صاحب سے وظیفہ کی صندوقچی طلب فرمائی ، کسی نے جلدی سے اِنتظارگاہ(Waiting Room)سے آرام دِہ کرسی لا کر حاضِر کر دی ، اس کرسی کو دیکھ کر فرمایا : یہ تو بڑی متکبرانہ کرسی ہے ، پھر اس کرسی کے تکیہ (یعنی پُشت) سے ٹیک لگائے بغیر ہی بیٹھ کر وظیفہ پڑھا۔ ([2]) سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک ہمیں بھی اَوراد وظائِف کی پابندی اور نیکیوں پر ایسی استقامت عطا فرمائے۔  


 

 



[1]...کیمیائے سعادت ، صفحہ : 343ماخوذاً۔

[2]...فیضان اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 198۔