Book Name:ALLAH Pak Kay Piyaray Naam
وَ لِلّٰهِ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْهُ بِهَا۪-وَ ذَرُوا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْۤ اَسْمَآىٕهٖؕ-سَیُجْزَوْنَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۱۸۰)
(پارہ : 9 ، سورۃالاعراف : 180)
ترجمہ کنز العرفان : اور بہت اچھے نام اللہ ہی کے ہیں تَو اسے ان ناموں سے پُکارو اور اُن لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں حق سے دُور ہوتے ہیں ، عنقریب انہیں اُن کے اَعْمال کا بدلہ دیا جائے گا۔
مفسرینِ کرام فرماتے ہیں : آیتِ کریمہ کا ایک معنی یہ ہے کہ وہ ذات جسے پُکارا جاتا ہے یعنی سچا خُدا ، حقیقی مالِک اللہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک ایک ہی ہے ، البتہ رحمٰن ، رَحْیم ، کَرِیْم ، غَفَّار ، سَتّار وغیرہ اُسی ایک ذات کے کئی نام ہیں۔ ([1])
لہٰذا اَبُوجہل کا یہ کہنا کہ مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور اُن کے ماننے والے ایک سے زیادہ خُداؤں کو پُکارتے ہیں ، اس کی واضِح جہالت اور کھلی بےوقوفی ہے۔
اللہ واحِد و یکتا ہے ایک خُدا بَس تنہا ہے
کوئی نہ اُس کا ہمتا ہے ایک ہی سب کی سنتا ہے
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ آمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
آیتِ کریمہ میں بیان کی گئی 3 باتیں
اے عاشقانِ رسول ! ابھی ہم نے جو آیتِ کریمہ سننے کی سَعَادت حاصِل کی ، اس آیتِ کریمہ میں 3 بنیادی اور اَہَم باتیں بیان ہوئیں : (1) : اللہ پاک کے بہت سارے اَسْمَاءُ الحُسنیٰ (یعنی اچھے ، پاکیزہ نام) ہیں (2) : مسلمانوں کو چاہئے کہ اللہ پاک کو اس کے اَسْمَاءُ الحُسنیٰ ہی سے پُکاریں (3) : جو لوگ اللہ پاک کے ناموں کے معاملے میں حق سے ہٹتے ہیں ، وہ سخت