Book Name:ALLAH Pak Kay Piyaray Naam
عربی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : یہ ایسے ہو گا کہ تُم اپنے ، اپنے بچوں کے نام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے ناموں پر ، اولیائے کرام کے ناموں پر رکھا کرو! ([1])
حدیثِ پاک میں ہے : انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے ناموں پر نام رکھا کرو اور بےشک عبدُ اللہ اور عبدُ الرحمٰن اللہ پاک کے ہاں بہت پسندیدہ ہیں۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! نِیّت کیجئے ، ذِہن بنائیے بلکہ یہ عادَت بنا لیجئے کہ جب بھی کسی کا نام رکھنے کا موقع ملے تو صِرْف و صِرْف نسبت والے نام ہی رکھاکریں۔ عَبْدُ الرحمٰن نام رکھئے! عبد اللہ نام رکھئے ، اَحْمد نام رکھئے ، مُحَمَّد نام رکھئے ، اسی طرح دیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے ناموں پر ، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ناموں پر ، اولیائے کرام کے ناموں پر نام رکھئے ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی برکتیں نصیب ہوں گی۔ زہے نصیب اگر محبوبِ خُدا ، سردارِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے بابرکت نام پر نام رکھا جائے ، پھر تَو کیا ہی شان ہے...! امام حَسَن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ روایت کرتے ہیں : روزِ قیامت محمد نام کے ایک شخص کو اللہ پاک کی بارگاہ میں پیش کیا جائے گا۔ اللہ پاک اسے فرمائے گا : اے بندے! تیرا نام میرے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نام پر ہے ، اس کے باوُجُود تُو گُنَاہ کرتا رہا ، کیا تجھے شرم نہ آئی...؟ یہ سُن کر وہ شخص شرم سے سَر جھکا لے گا اور اپنے گُنَاہوں کا اِقْرار کرتے ہوئے کہے گا : اے اللہ پاک! میں نے گُنَاہ کئے ہیں۔ اب اللہ پاک جبرائیلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام سے فرمائے گا : اے جبرائیل! میرے بندے کا ہاتھ پکڑو اور اسے جنّت میں لے جاؤ کیونکہ