Tazeem-e-Mustafa Ma Jashne Milad Ki Barakaten

Book Name:Tazeem-e-Mustafa Ma Jashne Milad Ki Barakaten

آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مرتبے کی تعظیم ہے۔(الحاوی للفتاوی ،ج۱،ص۲۲۲)اسی طرح حضرت  محمد بن یُوسف صالحی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہفرماتے ہیں:مِیلاد منانے سے آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی مَحَبَّت اورتعظیم ہوتی ہے۔(سبل الہدی والرشاد،ج۱، ص۳۶۵)ہماری خُوش نصیبی کہ اَلْحَمْدُلِلّٰہ رَبِیْعُ الْاَ وَّل کا مُبارَک مہینا ہمارے درمیان جَلوہ گر  ہے ،اس رحمتوں والے مہینے کے آتے ہی عاشقانِ رسول  کے دلوں میں خُوشیوں کی لہر دوڑ جاتی ہے اوروہ  جشنِ عید میلادُالنبی کی تیاریوں میں مصروف ہوجاتے ہیں اور کیوں نہ ہوں کہ آپ صَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمدپرتو پُوری کائنات خوش ہوگئی،عرش خُوشی سے جُھوم اُٹھا، کُرسی بھی خُوشی سے اِترانے لگی اور جِنّوں کو آسمان پر جانے سے روک دیا گیا، تو وہ ایک دوسرے سے کہنے لگے: بیشک ہمیں اپنے راستے میں بڑی مَشَقَّت کا سامنا ہوا ہے اور فرشتے اِنتہائی خُوشی سے تسبیح خوانی کرنے لگے، ہوائیں جُھوم جُھوم کرچلنے لگیں اور بادلوں کو ظاہر کردیا، باغات میں ٹہنیاں جُھکنے لگیں اور کائنات کے گوشے گوشے سے ”اَھْلًا وَّسَھْلًا مَّرْحَبًا“کی صَدائیں آنے لگیں۔(الروض الفائق ،ص ۲۴۳)اَلْغَرَض!آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تشریف آوری سَراسَر رحمتوں اور برکتوں  کا مَنْبَع ہے، چُنانچہ

 اَصحابِ فیل کی ہلاکت کا واقعہ، فارس کے مجوسیوں کی ایک ہزار (1000)سال سے جَلائی ہوئی آگ کا ایک لمحہ میں بجھ جانا، کسریٰ کے محل کا زَلْزلہ اور اس کے چودہ (14)کنگروں کا زمین بوس ہوجانا،”ہَمْدان“ اور”قُمْ“کےدرمیان چھ(6) مِیل لمبے چھ(6)میل چوڑےبُحَیْرهٔ ساوَہ“کا یکایک بالکل خُشک ہوجانا، حضور انور، آمنہ کے دلبر صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی والدہ کے بدنِ مُبارَک  سے ایک ایسے نُور کا نکلنا،جس سے”بصریٰ“کے محلات روشن ہوگئے۔(المواھب اللدنية وشرح الزرقانی،ولادتہ...الخ، ۱/۱۶۷ ،۲۲۱،۲۲۸، ۲۲۷)یہ تمام واقعات اسی سلسلے کی کَڑیاں ہیں، جوحضورسراپا نور،فیضِ گنجورصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی تشریف آوری سے پہلے ہی خُوشخبری دینے والے بن کر عالَمِ کائنات کو یہ خُوشخبری دینے لگے

پیارے اسلامی  بھائیو!یاد رکھئے!جَشنِ عیدمِیْلادُالنبی مَنانا ایک مُبارک کام ہے،اس کے